گجرات میں شمالی ہندوستانیوں پر حملے مایوس کن: مایاوتی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 10-October-2018

لکھنؤ،(یو این آئی) بہوجن سماج وای پارٹی(بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے گجرات میں شمالی ہندوستان کے لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی سخت تنقید کرتے ہوئے اسے مایوس کن قرار دیا ہے۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ یہ ملک کے لئے تشویش ناک ہےاور اسے ہرحال میں روکاجانا چاہئے۔سابق وزیر اعلی نے بی ایس پی کے فاونڈر کانشی رام کی برسی پر منگل کو جاری بیان میں کہا کہ ریاست گجرات میں مسلمانوں اور دلتوں کے بعد اب شمالی ہندوستان کے باشندوں کو بر سر اقتدار بی جے پی کے کاکن اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات حکومت کو اس ضمن میں سخت کاروائی کر تےہوئے شمالی ہندوستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں اترپردیش اور بہار کے پچھڑے طبقوں کے ہزاروں، غریبوں، مزدوروں اور کاریگروں کے خاندان اپنی اپنی جان بچا کر وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہیں۔ غیر گجراتی محنت کش لوگوں پر اس قسم کی ظلم و زیادتی، تشدد ،تناو اور لاقانونیت کا جو نیا ماحول پیدا ہوگیا ہےیہ ملک کے لئے بڑی تشویش کی بات ہے اور اسے ہر حال میں روکا جانا چاہئے۔بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ جس کسی نے بھی غلط کام کیا ہے اسے اس کی قانونی سزا ملنی چاہئے، لیکن اس کی آڑ میں اتر پردیش اور بہار وغیرہ ریاستوں کے غریبوں، مزدوروں اور کاریگروں کے پورے کنبوں کو نشانہ بنانا صرف مایوس کن ہے بلکہ سخت قابل مذمت ہے۔ اس قسم کے بھید بھاؤ سے علاقائیت کو فروغ کو فروغ ہوگا جس سے ملک کمزرو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شمالی ہندوستان کے لوگوں نے اس قسم کے بھید بھاؤ کبھی بھی کسی کے ساتھ نہیں کیا ہے اور یہاں تک کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے مسٹر نرنیدر مودی کو وارانسی سے پارلیمنٹ میں بھیجا ہے اور وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ اس معاملے میں انہیں فوری طور پر ملک کے سامنے اپنی بات رکھنی چاہئے انہیں اس بات کی ہر گز پرواہ نہیں کرنی چاہئے کہ وہاں کے لوگوں پر ان کی باتوں کا کیا اثر پڑے گا۔بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ گجرات کے خاص کر مہسانہ، سابرکانٹھا سمیت چھ اضلاع میں غیر گجراتیوں میں خاص کر اتر پردیش اور بہار کے لوگوں پر جو حملے ہورہے ہیں اس کی وجہ سے اپنی جان بچانے کے لئے سینکڑوں خاندان کے ہزاروں لوگ اپنے آبائی گاؤں لوٹنے پر مجبور ہیں۔ لوگوں میں زبردست خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوگیا ہے۔ ایسے ماحول میں بھی گجرات کی بی جے پی حکومت کا رویہ توقع کے مطابق سخت نہ ہوکر ہمیشہ کی طرح کافی نرم ہے انہوں نے الزام لگایا کہ اس ضمن میں اتر پردیش اور بہار کی حکومتیں بھی کافی دیر تک خاموش رہیں۔قابل ذکر ہے کہ گجرات سے شمالی ہندوستانیوں کے واپسی کے معاملے پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو وہاں کے وزیر اعلی وجے روپانی سے بات کی تھی جس میں وجے روپانی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو ہر طرح سے تیقن دیتے ہوئے کہا تھا کہ تشویش کی کوئی بات نہیں ہے گجرات میں ہر ایک کے تحفظ کویقینی بنایا جائے گا۔