اریہنت ایٹمی اسلحہ کی بلیک میلنگ کا منہ توڑ جواب

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-November-2018

نئی دہلی،(یو این آئی) جوہری ایندھن سے چلنے اور جوہری ہتھیاروں سے لیس پہلی ملکی آبدوز آئی این ایس اریہنت کی پہلی گشتی مہم کو کامیابی سے مکمل کرنے کے ساتھ ہی ملک نے بحری، بری اور فضائیہ سے جوہری ہتھیار داغنے کی صلاحیت حاصل کرکے ایٹمی مثلث کا مقام حاصل کرلیا ہے۔وزیراعلی نریندر مودی نے اسے تاریخی کامیابی کے طور پر بیان کرتے ہوئے آج اس کا سرکاری طور پر اعلان کیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ارہنت کی مہم کے بارے میں سرکاری طور پر کچھ بتایا گیا ہے۔ کامیاب گشتی مہم سے واپس آئی ارہنت کی پوری ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ ملک کی سلامتی کے لئے بہت بڑا قدم اور بے مثال کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوس میں جوہری ہتھیاروں کے اضافے کے درمیان قابل اعتماد جوہری مزاحمتی صلاحیت وقت کی ضرورت تو ہے ہی یہ ہندوستان کے دشمنوں اور امن کے دشمنوں کے لئے کھلا کھلم انتباہ ہے کہ کوئی کسی طرح کا حوصلہ نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے کسی کو چھیڑتا نہیں ہے ، مگر چھیڑنے والے کو چھوڑتا بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا،آپ کی یہ کامیابی ایٹمی ہتھیاروں کے نام پر ‘بلیک میلنگ کا معقول اور منہ توڑ جواب ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ جب سارا ملک درگا پوجا اور وجے دشمی منا رہا تھا اس وقت اریہنت کی ٹیم ملک کے دشمنوں کو تباہ اور ملک کی حفاظت کے لئے مہم اور مشق میں مصروف تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھنتیرس خاص ہے۔ عموما سب لوگ اس ملک میں اپنے اور خاندان کے لئے خاص تحفہ لاتے ہیں اسی کڑی میں یہ ملک کو دیوالی پر ملا انوکھا، منفرد اور بے مثال تحفہ ہے اور سارا ملک اس کے لئے ارہنت کی ٹیم اور اس مہم سے جڑے لوگوں اہم تحفہ ہے۔ اس سے ملک کی سلامتی میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور دنیا کے منتخب ممالک کے زمرے میں شامل ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے جوہری مثلث دنیا امن اور استحکام کا ایک اہم ستون ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستانی سائنسدانوں نے جوہری تجربہ کی کامیابی کو ایک قابل اعتماد جوہری مثلث میں تبدیل کرنے کے لئے انتہائی سخت محنت کی ہے۔ یہ ان کی صلاحیت ، لامتناہی کوششوں اور بہادر فوجیوں کی جرات اور ایثار سے ممکن ہوپایا ہے۔ اس جوہری مثلث قائم کرنے میں ہندوستان کی صلاحیت اور استحکام کے بارے میں اٹھائے گئے سوالات کا جواب مل گیا ہے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کے لوگ طاقتور ملک بنانے اور نئے ہندوستان کی تعمیر کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور اس کے لئے انہوں نے کئی چیلنجوں کا کامیابی کے ساتھ سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط ہندوستان نہ صرف سوا سو کروڑ سے زیادہ ہندوستانیوں کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کرے گا، بلکہ غیر یقینی صورتحال اور خدشات سے بھرے دنیا میں امن اور استحکام کے لئے بنیادی ستون بنے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جس طرح روشنی صرف اندھیرے کو ہی نہیں مٹا بلکہ خوف کو بھی دور کرتا ہے، اسی طرح ارہنت بھی ملک کو خوف سے دور رکھے گی۔ وزیر دفاع نرملا سیتا رمن، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے بھی اس کامیابی کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس مہم سے جڑے لوگوں کو مبارک باد دی ہے۔آئی این ایس ارہنت 6000 ٹن وزنی مہلک آبدوز ہے جس کی لمبائی 111 میٹر ہے اور یہ 350 میٹر گہرائی تک جا سکتی ہے۔ ارہنت پانی کے اندر 44 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہے اور یہ 3500 کلومیٹر تک ہدف کو پانی کے اندر ہی پتہ لگا سکتی ہے۔آئی این ایس ارہنت کو 26 جولائی 2009 کو پانی میں اتارا گیا تھا۔ یہ 83 میگاواٹ کے ایٹمی ری ایکٹر سے چلتی ہے۔ دس اگست 2013 کو اس ری ایکٹر نے کام کرنا شروع کر دیا۔ دسمبر 2014 میں اس کے سمندری ٹیسٹ شروع ہوئے اور اگست 2016 میں اسے بحریہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا لیکن کبھی اس کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا۔