امام احمد رضا کے دریائے علم و حکمت کا فیض اب بھی جاری: علوی القادری

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-November-2018

مظفرپور( پریس ریلیز) یہ سچ ہے کہ برصغیر ہند و پاک کی سر زمین کو یہ افتخار حاصل ہے کہ اس خاک پر ایسی ایسی جلیل القدرہستیوں کے مبارک قدم ثبت ہوئے ہیں جو علم و آگہی اور عشق و معرفت کی تاریخ کے روشن ابواب شمار کیے جاتے ہیں، جن کے ایک نعرئہ مستانہ ، زور قلم ، استدلال، تحقیق اور روشن تحریروں سے لوگوں کے دلوں میں آباد صنم خانوں کی بنیاد ہل گئی اور توحید کی ایسی روشنی پھیلی کہ خلقت خدا وندی ان کے قرب سے نور ِ وحدانیت اور ضیائے رسالت مآب ﷺ کی کرنوں کی اسیر ہو گئی، اسی سلسلے کی اہم کڑی اور ایسی ہی ارفع و اعلی ، روحانی و عرفانی، علمی و تحقیقی نفوسِ قدسیہ میں ایک اہم نام مجدد دین و ملت ،امام عشق و محبت احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے، جنہوں نے کم و بیش اپنے پچاس سالہ تصنیفی، تدریسی، تبلیغی اور روحانی خدماتِ جلیلہ کی شکل میں ایسا سرمایہ قوم کے حوالے کیا جس سے مکتب سے لے کر دار العلوم تک، اسکول سے لیکر یونیورسٹی تک ، محراب سے لے کر ممبر تک، طلبا سے لیکر علما ء تک، صوفیہ سے لیکر مشائخ تک مسلسل آج تک فیضیاب ہو رہے ہیں اور انشاء اللہ رہتی دنیا تک مستفیض ہوتے رہینگے،داعئی دین برِ حق، ناشرِ علوم نافع اُسی باکمال شخصیت فاضل بریلی علیہ رحمۃ سے منسوب بنام صد سالہ عرس رضوی آج عالم اسلام میں اہل سنت والجماعت نہ صرف یہ کہ بزمِ محبت سجائے ہوئے ہیںبلکہ خوش عقیدہ مسلمان اعتراف حقیقت بھی کر رہے ہیں سر چشمئہ علم و حکمت مرکزی خانقاہ آبادانیہ و ادارئہ تیغیہ ، ماڑی پور کے زیر اہتمام طلبائے مرکزی مدرسہ تیغیہ انوار العلوم، ماڑی پور بشمول شعبہ جات میں معقدہ محفل عرس رضوی سے خطاب کے دوران مسند نشینِ تیغِ علی حضرت علامہ الحاج شاہ احمد علی علوی القادری قبلہ مد ظلہ العالی نے مذکورہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آگے فرمایا کہ اعلیٰ حضرت کے علمی سرمائے کے تحفظ و فروغ نیزانکی تحریک اصلاح معاشرہ و عقیدہ کو تازہ دم رکھنے کے لئے خانقاہ شریف سے ملحق تنظیموں میں کل ہند تیغی جمیعۃ العلماء و الصوفیاء ، تیغی جمیعۃ الطلباء ، تیغی دار المصنفین، تیغی مجلسِ تبلیغ و ارشاد اور شعبوں میں تیغی مرکزی دارالقضاء و الافتاء ، تیغی شعبئہ نشر و اشاعت و رابطہ عامہ، تیغیہ ایجو کیشنل اینڈویلفئیر سوسائیٹی، مرکزی مدرسہ تیغیہ انوار العلوم مظفر پور ،شاخ مدرسہ تیغیہ انوار العلوم دھنباد ، فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن ٹرسٹ، اسٹیپنگ اسٹون پبلک اسکول، تیغی بوائز ہاسٹل، براہیمی گرلس ہاسٹل کے عہدیدران و اراکین، ذمہ داران و کارکنان یقیناً مبارک باد کے مستحق ہیں، مقررین خصوصی میں خطیب الہند علامہ سلطان رضا ممبئی،ماہر فکر و فن مفتی ماہرلقادری و مفتی نصیر الدین ، مولانا جمیل اخترمصباحی، مولانا غلام نبی حسن علوی وغیرہم نے بھی اعلیٰ حضرت کی شخصیت پر بھر پور روشنی ڈالی اور فرمایا کہ پنے اسلاف و اکابرین کی یاد منانااور ان کے کارناموں کو زندہ رکھنا اربابانِ عشق و وفا کا وطیرہ رہا ہے، اللہ کا فضل ہے کہ مرکزی خانقاہ تیغیہ ان روایتوںکو زندہ رکھنے میں تا حال حوصلہ مندہے، اس بارونق علمی محفل میں طلبائے مرکزی مدرسہ تیغیہ انوار العلوم نے منقبت خوانی کے دوران دلکش انداز اور با معنیٰ اشعار پیش کئے ،صد سالہ عرسِ رضوی کے موقعہ پر اس بزم رضا کے انعقاد میں محمد شمس الحق تیغی، محمد شمشیر عالم،غلام مصطفیٰ علیمی ، عبد اللہ قادری،علی اعظم، علی عمران، محمد حدیث انصاری ،ڈاکٹر محمد سراج ،ڈاکٹر عبد الوکیل،مظہر امام تابش ایڈوکیٹ، الحاج محمد اسلم، اسعد علی، الحاج ڈاکٹر عبد القیوم براہیمی، اظہر ایڈوکیٹ معراج عالم ، الحاج عبدالودود، محمد نثار علوی، محمد سمیع علوی، محمد عامر، تنویر رضاوغیرہم نے پر جوش عقیدت کے ساتھ حصہ لیا، دو بج کر اڑتیس منٹ پر قل شریف کا دور شروع ہوا اور صلوۃ و سلام و فاتحہ خوانی پر عرس رضوی کا اختتام عمل میں آیا، بعدہ حاضرین کی لنگرِ رضا سے ضیافت کی گئی۔