آسٹریلیا نےچھینٹا کشی کی تو ملے گا سخت جواب : وراٹ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-November-2018

ممبئی،(یواین آئی) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے دورے میں خود پر مکمل طور قابو رکھیں گے لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر کنگارووں نے میدان پر چھینٹا کشی کرنے کی ذرا بھی کوشش کی تو انہیں اس کا اسی انداز میں جواب دیا جائے گا۔وراٹ نے کوچ روی شاستری کے ساتھ آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہونے سے پہلے جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس میں سخت الفاظ میں یہ بات کہی۔ ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچوں کی ٹوئنٹی 20 سیریز 21 نومبر سے شروع ہو رہی ہے جس کے بعد چھ دسمبر سے چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ تین ون ڈے مقابلے جنوری میں ہوں گے۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان میدان پر زبردست کہا سنی کی تاریخ رہی ہے۔ گزشتہ دو سیریز تو خاص طور پر ان باتوں کے لیےہی مشہور رہی۔ سابق آسٹریلیائی کپتان اسٹیون ا سمتھ کے بنگلور ٹیسٹ میں ڈي آر ایس کی مدد لینے کے لیے ڈریسنگ روم کی جانب دیکھنے اور پھر برین ڈیڈ کیلئے معافی مانگنے پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔چار میچوں کی سیریز کے بعد وراٹ اور آسٹریلیائی کھلاڑیوں کے تعلقات میں تلخی آ گئی تھی۔ اسی سلسلے میں پوچھے جانے پر وراٹ نے کہا، “میدان پر جب بھی کسی بات پر بحث کو لے کر کوئی مسئلہ اٹھتا ہے تو میری کوشش یہی رہتی ہے کہ میں اس میں نہ الجھوں۔مجھے اپنی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے۔ ٹیم کا کپتان ہونے کی وجہ سے آپ کے پاس ان سب باتوں کو سوچنے کے لئے وقت نہیں ہے۔آپ کو اپنی ٹیم پر توجہ دینی ہے۔ ہندوستانی کپتان نے دعوی کیا کہ ٹیم انڈیا کبھی اس طرح کی بیان بازی نہیں کرتی اور ان کے کھلاڑی تبھی جواب دیتے ہیں جب انہیں مشتعل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، “جب تک کچھ شروع نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک ہم امن کے ساتھ کھیلتے ہیں ۔ لیکن اگر حریف ٹیم کچھ بھی اکسانے جیسا کام کرتی ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ وراٹ نے ساتھ ہی کہا، “ٹیم مینجمنٹ کے لحاظ سے میں جانتا ہوں کہ ٹیم کو بتایا جاتا ہے کہ اس کی اصل ضرورت کیا ہے۔ ہندوستانی کپتان کو زبانی جنگ کو چھوڑ کر ان چیزوں پر بھی توجہ دینی ہے کہ ٹیم انڈیا نے گزشتہ دو غیر ملکی دوروں جنوبی افریقہ اور انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز گنوائی ہے۔ اگرچہ وراٹ کی کارکردگی ان سیریز میں بہتر رہی تھی۔ وراٹ ابھی چاہتے ہیں کہ ان کے بلے باز غیر ملکی سرزمین پر زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں کیونکہ اب گیند بازوں کی کارکردگی کافی اچھی ہوگئی ہے۔وراٹ اپنے کھلاڑیوں کی فٹنس سے کافی خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ چار سال پہلے آسٹریلیا کا دورہ کرنے والی ہندوستانی ٹیم اور موجودہ ٹیم میں کافی فرق ہے۔ یہ بات اس حقیقت سے بھی سامنے آتی ہے کہ وراٹ خود فٹنس پرکوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا، “ہماری فٹنس کافی اچھی ہوگئی ہے جو آسٹریلوی دورے میں کافی اہم ثابت ہوگی۔ ہمارے گیندبازاس وقت مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یہ بات دورہ انگلینڈ میں سامنے آئي تھی۔بلے بازوں کو ہی اصلاح کرنا ہوگا اور ٹیم کے لئے رن بنانے ہوں گے۔