حامدحسین کی تعلیمی خدمات اساتذہ کیلئے مشعل راہ:ماہرتعلیم

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 01-November-2018

ارریہ(فیض الاسلام ندوی)تاک رہا ہے آج حسرت سے تجھے ہر دیوار ودر، تجھے اے استاد میرے اپنے پیاروں کا سلام ۔اس طرح کے جذباتی اشعار کی گونج کے درمیان بدھ کو اپگریڈ مڈل اسکول رام پور کدرکٹی ارریاکے سینئر ٹیچر ومعروف شاعر جناب حامد حسین حامی کووظیفہ یاب ہونے پر الوداعیہ دیا گیا ۔فیئر ویل پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے متعدد ماہرین تعلیم نے کہا کہ ماسٹر حامد حسین حامی نے نئی نسل کی تعلیم وتربیت جس انداز میں کی وہ اساتذہ کے لئے مشعل راہ ہے ۔انہوں نے اپنے طویل تدریسی سفر میں ایسی تعلیم یافتہ نسل تیار کی ہے ، جو ان کو ہمیشہ یادرکھے گی ۔صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹر عارف حسین نے کہا کہ ماسٹر حامد کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے وقت کو ضائع نہیں کیا اور اسے بچوں کے پڑھانے اور اسے کچھ دینے میں لگایا ۔وہ ہمیشہ اپنی ڈیوٹی وقت پر آئے اور ایمانداری کے ساتھ اپنے فریضے کو نبھایا ، وہ تعلیم کے ساتھ سماجی امور میں بھی لگے رہتے تھے ، نہ صرف بچوں کو پڑھاتے ،بلکہ بچوں کے گارجین کے دکھ سکھ میں بھی شامل رہتے اور اسے حل کرنے کی اپنی بساط بھر کوشش کرتے ۔یہی وجہ ہے جہاں بھی ان کی پوسٹنگ ہوئی ، مقامی عوام کا پیار ملا ۔انہوں نے 10مئی 1983ء کو سرکاری اسکول پوٹھیا کشن گنج میں جوائن کیا ۔23سال جوکی ہاٹ کے دھوبنیا اسکول میں خدمات انجام دی ، اس کے بعد ارریا بلاک کے کئی اسکولوں میں کام کیا، اور آج رٹائرڈ ہو گئے۔ماسٹر حاجی عابد حسیننے کہا کہ ان کا تجربہ نئے ٹیچروں کے کام آئے گا ، ان کو ماسٹر حامد حسین سے سبق لینا چاہیے ۔اس موقع پر ماسٹر ارشد الف نے بھی خطاب کیا اور تعلیم کی اہمیت اور اساتذہ کے لگن پر روشنی ڈالی ۔ماسٹر معاذ الدین نے کہا کہ ماسٹر حامد نے مایوس کن حالات میں بھی طلبا وطالبات کی تعلیمی فریضہ بحسن وخوبی انجام دیا۔پر وگرام کی نظامت کر رہے معروف شاعر ہارون رشید غافل نے ان کی تعلیمی وتدریسی اور ادبی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ اس موقع پر ماسٹر حامد حسین کی گلپوشی کی گئی ۔پروگرام میں ٹیچر یونین کے پرشانت کمار ، گنگا مکھیا ، رضیہ سلطانہ ، مجاہد عالم ، عبد الباری زخمی، سنجے کمار رحمتی خاتون ، ٹن ٹن پودار ، محمد اسلم ، سرون کمار ، محمد اسد رضوی ، شیو کمار بھگت ، صحافی قمر عالم ،وغیرہ موجود رہے۔اسکول کے بچوں نے بھی نم آنکھوں سے اپنے ٹیچر کو الوداع کہا۔