خستہ حال اسکول کے کمرے میںبچے پڑھنے کولاچار

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-November-2018

بتیا، (انیس الوریٰ)بگہا دو بلاک کے منگل پور اوسانی میں سرکاری اپگریڈ مڈل اسکول آج بھی خستہ حال مکان میں چل رہا ہے۔ جس چھت کے نیچے 815 بچے تعلیم حاصل کرنے کے لئے اپنے ماں باپ کے پیار کو چھوڑ کر آتے ہیں اور زمین پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں دوسری طرف خستہ حال مکان کے چھت کے ٹکڑے بچوں کے بدن پر گرتا ہے ۔ اسکول مینجمنٹ نند کشور پرساد نے بتایا کہ بچے روزانہ زندگی اورموت سے جدوجہد کررہے ہیں۔ بچوں کی زندگی خطرے میں پڑی ہوئی ہے۔ جس کے لئے بگہا بی ای او سبھاش بیٹھاکو دو اکتوبر کو ہی درخواست دیاجاچکا ہے جس میں ان کے ذریعہ جانچ بھی کرائی گئی ہے۔ لیکن ابھی تک اس کاکوئی راستہ نہیں نکل پایا ہے۔ دیہی باشندوں کاکہنا ہے کہ 2002 میں اس اسکول کوبنوایاگیاتھا۔ لیکن ملاوٹی مٹیرل کے چلتے اسکول کے خاص کر 9 روم میں سے 3 روم بالکل خستہ ہوگیا ہے۔ حالانکہ بتیا ڈی ڈی سی نے بھی اسکول کاجانچ کیاتھا۔ لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہیں ہوسکی۔ اس کی اطلاع وزیر تعلیم کو بھی درخواست کے طورپر دی گئی ہے۔ لیکن ابھی تک کسی افسران نے اس معاملے کو حل نہیں کیا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ کسی دن کئی بچوں کی جان خطرے میں پڑ جائے۔