مالیگائوں دھماکہ :شہیداور زخمیوں کی میڈیکل رپورٹ قبول کرنے سے انکار

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-November-2018

ممبئی (پریس ریلیز)مالیگائوں ۲۰۰۸ ء بم دھماکہ معاملے میں آج یہاں تین بھگوا ء ملزمین نے بم دھماکو ں میں شہید ہونے والے ۶؍ مسلم نوجوان اور ۱۰۱؍ زخمیوں کی میڈ یکل رپورٹ قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ ڈاکٹروں کو گواہی کیلئے طلب کرے جنہوں نے میڈیکل رپورٹ مرتب کی تھی ۔ متا ثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) لیگل سیل کے وکلاء شاہد ندیم، ابھیشیک پانڈے جو آج خصوصی این آئی اے عدالت میں موجود تھے کے مطابق آج ملزمین رمیش شیواجی اپادھائے، کرنل شریکانت پرو ہیت اور سدھاکر دھر دویدی کے وکلاء نے خصو صی جج ونود پڈالکر کو بتایا کہ وہ وہ استغاثہ کی جانب سے داخل کی گئی میڈیکل رپورٹ کو قبول کرنے کو تیار نہیں حالانکہ دیگر ملزمین پرگیا سنگھ ٹھا کر، سمیر شرد کلرنی، اجئے راہیکر، سدھاکر اومکا رنا تھ چترویدینے میڈکل رپورٹ کو قبول کرلیا۔ تین ملزمین کی جانب سے میڈکل رپور ٹ قبول (ایڈمیٹ ) نہیں کیئے جانے پر خصوصی جج نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ملزمین کا یہ فیصلہ عدالتی کام کاج میں رخنہ اندازی اور مقدمہ کی سماعت ملتوی کرنا ہے کیونکہ عموماً میڈ یکل رپور ٹ کو ملز مین ایڈمیٹ کرلیتے ہیں تاکہ گواہوں کی فہرست کو تجاوز ہونے سے بچایا جاسکے ۔ عدالت نے آج کی کاررائی کے بعد سماعت ۱۵؍ نومبر تک ملتوی کردی۔اسی درمیان سپریم کورٹ نے کرنل شریکانت پروہیت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں اس نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اسٹے دینے والی عرضداشت پر جلد سماعت کی گذارش کی تھی۔ آج چیف جسٹس آف انڈیا نے کرنل پروہیت کے وکلاء کو بتایا کہ وہ ۲۰؍ نومبر کے بعد عدالت سے اس تعلق سے رجوع ہو۔آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ بھگواء ملزمین کا میڈکل رپورٹ ایڈ میٹ کرنے سے انکار کرنا اس بات کا اشارہ ہیکہ وہ مقد مہ کی سماعت نہیں ہونے دینا چاہتے نیز وہ چا ہتے ہیں کہ مو جودہ جج کے سامنے مقدمہ کی سما عت شروع نہ ہوسکے ورنہ عا م طو ر پر استغاثہ کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی میڈکل رپورٹو ں کو ملزمین بآسانی قبول کرلیتے ہیں ۔ واضح ر ہے کہ گذ شتہ دنوں خصوصی این ائی اے عدالت نے ۷؍ ملزمین کے خلاف چار فریم کردیا تھا جس کے بعد استغاثہ نے عدالت میں میڈکل رپورٹ سمیت گواہوں کی فہرست پیش کی تھی جس پر عدالت نے ملزمین سے جواب طلب کیا تھا ۔