مودی حکومت نے ساڑھے چار برسو ں میں معیشت کو تباہ کردیا: منیش

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-November-2018

رائے پور، (یو این آئی) سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے قومی ترجمان منیش تیواری نے رسوئی گیس سمیت ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے گذشتہ چار برسوں میں ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔چھتیس گڑھ کے انتخابی دورے پر آئے مسٹر تیواری نے آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ معیشت ایک ایسا موضوع ہے جو ہر گھر کو متاثر کرتا ہے لیکن مودی حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا ہے ۔ انہوں نے ملک میں اقتصادی کساد بازاری کا دور ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 53مہینوں میں پٹرول ڈیزل اور مٹی کا تیل پر غلط طریقے سے ٹیکس لگاکر بی جے پی حکومت نے عوام کی جیب سے سب سے گیارہ لاکھ کروڑ روپے نکال لئے۔ پٹرول کی قیمت میں 211فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 443فیصد اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو قیمتیں بڑھی ہیں ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آج سے دس سال پہلے یو پی اے حکومت کے وقت خام تیل کی قیمت 120 ڈالر سے زیادہ تھی اس وقت پٹرول کی قیمت 50روپے، ڈیزل 34 روپے اور رسوئی گیس 334 روپے فی سلنڈر تھی۔ یو پی اے حکومت کے اقتدار سے ہٹنے کے وقت رسوئی گیس کی قیمت 400 روپے تھی جب کہ اس وقت چھتیس گڑھ میں سب سے مہنگی 1070روپے میں فروخت ہورہی ہے۔معیشت پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے چھتیس گڑھ میں 1344 کسانوں کی خودکشی کے لئے مودی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زرعی ملک ہونے کے باوجودملک میں کسان سب سے زیادہ پریشان ہیں ۔ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ڈیزل بھی پٹرول کے تقریباّ برابر قیمت پر فروخت ہورہا ہے۔ جس سے سب سے زیادہ کسان متاثر ہوئے ہیں۔رام مندر کی تعمیر کے بارے میں بیانات کا سلسلہ تیز ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو مندر کی یاد اسی وقت آتی ہے جب الیکشن قریب ہوتا ہے۔ یہ 26 برسوں سے چلا آرہا ہے۔ ان کا نہ تو بھگوان رام پر اعتماد ہے اور نہ ہی مندر بنانے پر یقین ہے ۔ ان کا تو صرف رام کے نام پر ووٹ جمع کرنے میں یقین ہے۔انہوں نے سردار پٹیل کے مجسمہ پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی رہنماوں کا احترام کرنا کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے لیکن قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی بھی ضروری ہے۔ ملک میں کئی رہنما تھے جنہوں نے ایسے ادارے تعمیر کئے جنہیں مجسمہ بنانے والوں نے 53 مہینو ں میں ہی تباہ کرنے کی کوشش کی ۔ سی بی آئی ڈائریکٹر کو راتوں رات ہٹادیا گیا ۔ ریزرو بینک کے گورنر رگھو رام راجن کو نکالا گیا اور ریزرو بینک سے تصادم جاری ہے۔ مسٹر تیواری نے ای وی ایم کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ ای وی ایم صحیح ہے یا نہیں سوال یہ ہے کہ ای وی ایم پر عوام کا اعتماد کتنا ہے۔