والدین اور اساتذہ کی دلچسپی اور اچھی صحبت طلبہ کی کامیابی کی کلید

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-November-2018

حیدرآباد، (پریس ریلیز) بچوں کی پرورش بالخصوص حصول تعلیم کے مختلف مراحل سے والدین کی دلچسپی، عمدہ اساتذہ کی رہبری اور اچھی صحبت طلبہ کی کامیابی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہدف کے حصول کے لیے مسلسل جدو جہد، محنت کے علاوہ ڈسپلن اور سچائی ضروری ہیں۔ بچوں میں سوال کرنے کی عادت کو ابھارنا ماں باپ کی ذمہ داری ہے۔ روایات کو ہی ٹھیک ماننے والی بات اگر بچوں کو بار بار سمجھائی جائے تو اس سے ان کے ذہنی فروغ میں کمی آتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب شاہنواز قاسم، آئی پی ایس، چیف ایگزیکیٹو آفیسر ، وقف بورڈ، ریاست تلنگانہ نے آج مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام یوم آزاد تقاریب کے افتتاحی جلسے سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ پروگرام مانو ماڈل اسکول، وٹے پلی، فلک نما، حیدرآباد میں صبح 10:30 بجے منعقد ہوا۔ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے صدارت کی۔ جناب شاہنواز قاسم نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بچوں کی نشو و نما میں گھریلو ماحول اور والدین کا بڑا دخل ہے۔ بچوں کو صرف اسکول یا ٹیچر کے سہارے نہیں چھوڑا جاسکتا۔ والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں کی کتابوں کا ہر روز جائزہ لیں اور ان کی تعلیمی پیش رفت پر بات چیت کریں۔ امتحانات میں کامیابی کے لیے سبق کی زبانی یاددہانی کے بجائے اس کی مناسب تفہیم بچے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے دیگر لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت پر خصوصی طور پر زور دیا اور کہا کہ اس سے سارا خاندان اور معاشرہ مستفید ہوتا ہے۔ ہر خاندان میں ایک ایسے کامیاب شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو دوسروں کے لیے رول ماڈل ثابت ہو۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ بعض والدین اپنی بچیوں کو اسکول کے بعد اعلیٰ تعلیم سے روک رہے ہیں۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے ایسے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنی لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ رکھیں۔ انہوں نے تعلیم سے روکنے کے عمل کو ’’گناہِ جاریہ‘‘ سے تعبیر کیا۔ دونوں مقررین نے ماڈل کے بچوں کے پیش کردہ ثقافتی پروگرامس کی زبردست ستائش کی۔ جناب انیس اعظمی نے بچوں کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرامہ جس میں چھوٹے بچو ں کے جنسی استحصال کو موضوع بنایا گیا تھا کی ستائش کی اور بتایا کہ بچوں نے انتہائی مہارت کے ساتھ ایک اہم پیام دیا ہے۔ انہوں نے پروگرامس کی بھی ستائش کی اور تیار کرنے والے ٹیچرس کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر گذشتہ سال نمایاں کارکردگی پر بارہویں جماعت کی فارغ طالبہ اسماء بیگم کو اسٹوڈنٹ آف دی ایئر ایوارڈ جو 10 ہزار روپئے کے نقد انعام پر مشتمل تھا دیا گیا۔ یہ انعام پروفیسر محمد ممتاز علی ، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ملیشیا کی جانب سے دیا گیا ہے جو ہر سال دیا جائے گا۔ یونیورسٹی کے پراکٹر پروفیسر ابوالکلام نے جو شہ نشین پر موجود تھے اگلے سال سے انعام دوم و انعام سوم بالترتیب 7,500 روپئے اور 5,000 روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔ ابتداء میں ڈاکٹر کفیل احمد، پرنسپل ماڈل اسکول نے خیر مقدم کیا۔ محترمہ کے آسیہ انجم آرا نے شکریہ ادا کیا اور ڈاکٹر فتح اللہ بختیاری نے کارروائی چلائی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز اور جناب شاہنواز قاسم نے طلبہ کے تیار کردہ وال میگزین ، سائنس ماڈلس کی نمائش اور سائنس لیبس کا بھی افتتاح بھی افتتاح کیا۔ قبل ازیں ماڈل اسکول کے بچوں نے یومِ آزاد تقاریب کے افتتاحی جلسے میں رنگارنگ ثقافتی پروگرام پیش کرتے ہوئے سماں باندھ دیا۔ اس میں صدف، ہانیہ اینڈ گروپ نے کر ہر میدان فتح، گیت؛ فاروق ، نظم – ائے نوجوان مسلم ؛ اشفاق اینڈ گروپ کا یوگا ایکٹ؛ بیت بازی، پنجم جماعت کی بچیوں نے چھونا ہے آسماں نغمہ پر رقص پیش کیا۔ بچوں نے ساز پر یونیورسٹی ترانہ اور قومی ترانہ بھی پیش کیا۔