افغان حکومت سے مذاکرات وقت کا زیاں ہے: طالبان

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 01-November-2018

واشنگٹن / کابل ( آئی این ایس انڈیا ) افغان طالبان نے صدر اشرف غنی کی جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کیقیام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان صدر سے بات کرنا وقت کا زیاں ہے۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ طاقت سے محروم اور غیر ملکیوں کے مسلط کردہ عناصر سے بات کرنا لاحاصل ہے کیوں کہ کمزور فریق فیصلہ کرنے کی قوت نہیں رکھتے۔”بیان میں طالبان ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان کی لڑائی امریکی حکومت سے ہے اور وہ اسی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔طالبان کا یہ بیان افغان حکومت کے لیے ایک اور دھچکا ہے جو ماضی میں بھی بارہا طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کرچکی ہے لیکن طالبان ہمیشہ اس کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے آئے ہیں۔بدھ کو جنیوا میں جاری ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کے دوران افغان صدر نے طالبان سے مذاکرات کے لیے 12 رکنی اعلیٰ کونسل کے قیام کا اعلان کیا تھا۔صدر غنی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے طالبان کے ساتھ مجوزہ امن مذاکرات کے لیے طریقۂ کار وضع کرلیا ہے جس کے تحت نو تشکیل شدہ کمیٹی جنگجووں سے مذاکرات کرے گی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان صدر نے اس کمیٹی کے قیام کے اعلان بظاہر امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد کے دباؤپر کیا تھا جو طالبان کے ساتھ اپنی بات چیت میں افغان نمائندوں کی شرکت چاہتے ہیں۔زلمے خلیل زاد گزشتہ دو ماہ کے دوران کم از کم دو بار قطر کے دارالحکومت دوحا میں افغان طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کرچکے ہیں۔