بی جے پی اور دیگر تنظیموں کو بھارتی عدالتی نظام پر یقین نہیں رہا ، حافظ ممتاز

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-November-2018

آ گرہ (اظہر عمری) ۶ دسمبر ۱۹۹۲ کے روز ایودھیا میں شہید کر دی گئی بابری مسجد کی برسی کے موقع پر تاج نگری کی تمام مساجد ، مدرسہ میں دُعاکی گئی ، وہی تاج نگری کی تمام مسلم تنظیموں نے آج کے ۶ دسمبر کو یوم ِ سیاح کی شکل میں منایا اُور مختلف مقاما ت پر صدر جمہوریہ نے نام میمورنڈم دیا ۔سُنی مزکزدالعلوم غیرب نواز نگلہ میواتی میں مفتی مدثر خان قادری کی صدارت میں بابری مسجد کی شہادت پر تعزیاتی نششت کا انعقاد کیا گیا ، نششت کو خطاب کرتے ہوئے مفتی مدثر خان قادری نے کہا کہ بھارت کا ہر شہری امن پسند ہیں ،لیکن کچھ امن کے دشمن سیاسی لیڈر وقت وقت پر اپنی سیاست کو چمکانے کے لئے بابری مسجد کا استعمال کرتے ہیں،جب بابری مسجد کی سماعت ملک کی عدالت میں ہورہی ہے تو اُس فیصلہ کا انتظار کرنا ملک کے ہر شہری فرض ہے ، میری ملک کے تمام لوگوں کی اپیل ہے کہ وہ سیاسی لیڈروں کی بات پر عمل نہ کرتے ہوئے ، ملک میں امن چین قائم کریں، مسجد کی تعمیر ہو یا مند عدالت کا فیصلہ کا احترام کرنا ہم تمام لوگوں کو فرض ہے ، ہم لوگوں کو سیاسی جما عت کے ہراُن منصوبہ پر پابندی عہد کرنی جس سے ملک کی امن کو خطرہ ہو، اس موقع پر قاری شمشیر برکاتی ، حافظ مصوائی وغیر موجود تھے۔ آگرہ مسلم سنگھرش کمیٹی کے صدر ہمایوں قریشی کی قیادت میں صددجمہوریہ کے نام ایک میمور نڈم ضلع کلکٹر کو دیا گیا ، میمورنڈم پر مزید گفتگو کر تے ہوئے ہمایوں قریشی نے کہا کہ کمیٹی نے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کچھ فرکا پرست طاقتوں نے ایک سازش کے تحت بابری مسجد کو شہید کر دیا، ۶ دسمبر کی تاریخ بھارت کی عوام بھول نہیں سکتی ، کمیٹی کا مطالبہ ہے کہ صدر جمہوریہ بابری مسجد کو دوبارہ تعمیرکروایں،اس موقع پر حاجی مقیم ، محمد فرحان ، چاچاجلال ، محمد گلزار، محمد عادل وغیر موجود رہے۔راشٹرئے سرودلیہ مسلم اکشن کمیٹی کے قومی صدر حاجی جمیل الدین قریشی کی قیادت میں منٹولہ پر تمام مسلمانو ںنے ظہر کی حافظ ممتاز قادری کی امامت میں ادا کی ،نماز کے بعد عوام کو خطاب کرتے ہوئے حاجی جمیل الدین کے کہا کہ ۶ دسمبر کا دن بھار ت کی تاریخ میں سیاہ لفطوں میں لکھا گیا ہے، کیونکہ آج کے روز بابری مسجد کوقانوں اور آئین کو ت وڈکر تاریخی مسجد کو شہید کر دیاگیا تھا،اور مذہب کے نام پر ملک بھر میں فسادات میں سینکڈوں معصوم افراد کی قربانی دے دی گئی تھی، حافظ ممتاز نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد مسلسل باہمی رضامندی کیلئے مسلمانوں پر دباب بنا رہی ہے، لگتا بی جے پی اُور دیگر تنظیموں کو بھارتی عدالتی نظام کے ججوں سے یقین نہیں رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ۷۰ سال ایک مقدمہ چلنے کے بعد اب جب فیصلہ کی گھڈی قریب آگئی ہے تو عدالت کے باہر بات چیت کرنا کسی بھی طرح مناسب نہیں ، مسلمانوں کو اعلی کورٹ کا ہر فیصلہ منظور ہوگا،اور ہمیں اُمید ہے کہ عدالت کسی کے بھی ساتھ ناانصافی نہیں کرے گی،سمی آغائی نے کہا کہ مزہب کے نام پر اقتدار کے لالچی کوگ لوک سبھا انتخابات آتے ہی ایک بار پھر بابری مسجد اور رام مندر کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں، جبکہ گزشتہ ۵ سالوں میں اقتدار کا لطف اُٹھا رہے تھے، احمد حسن نے کہا کہ فرقہ ورانہ طاقتیں ملک ملک کی اقلیت کو خوفزدہ کرنا چاہتی ہیں، وہ اس طرح کا خیال اپنے دماغ سے نکال دیں ، اب کائی کسی سے ڈر نے والا نہیںہے، اس موقع پر عدنان قریشی ، ندیم نور ، وغیر موجود رہے۔ انڈین یونین مسلم لیگ آگرہ نے نواب عالم کی قیادت میں صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا ، اس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بابری مسجد کو تعمیر جلد سے جل دکی جائے،