سی بی آئی ڈائریکٹر کی عرضی پر سماعت مکمل ،فیصلہ محفوظ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-November-2018

نئی دہلی ،(یواین آئی)سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی) کے ڈائریکٹر آلوک ورما سے اختیارات واپس لینے اور انھیں چھٹی پربھیجے جانے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی پر فیصلہ محفوظ کرلیاہے ۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے جمعرات کو مسٹر ورما اور رضاکار تنظیم ’کامن کاز ‘کی مسٹر ورما سے اختیارات واپس لینے اور چھٹی پر بھیجے جانے والی عرضیوں پر سماعت پوری کی اور فیصلہ محفوظ کرلیا۔مسٹر ورما کو سی بی آئی کے اسپیشل ڈائکریکٹر رایکش استھانہ کے ساتھ ہوئے تنازعہ کے بعد حکومت نے 23اکتوبرکوچھٹی پر بھیج دیاتھا۔دونوں نے ایک دوسرے پر بدعنوانی کے الزامات لگائے تھے ۔چیف جسٹس اور جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران مرکزی حکومت کے فیصلے پر سخت موقف اختیار کیا۔بنچ نے سوال کیا کہ سی بی آئی کے دواعلی افسران کے مابین لڑائی راتوں رات سامنے نہیں آئی تھی ۔عدالت نے کہاکہ یہ ایسا معاملہ نہیں تھا کہ حکومت کو سلیکشن کمیٹی سے بات کیے بغیر سی بی آئی ڈائریکٹر کے اختیار کو فورا ختم کرنے کا فیصلہ کرناپڑا۔مسٹر گوگوئی نے کہاکہ حکومت نے خود یہ تسلیم کیاہے کہ ایسی صورتحال جولائی سے ہی پیداہورہی تھی ۔بنچ نے کہاکہ اگر مرکزی حکومت ڈائریکٹر کے اختیارات پر روک لگانے سے پہلے سلیکشن کمیٹی سے اسکی منظوری لے لیتی تو قانون پر بہتر طریقہ سے عمل ہوتا۔بنچ نے کہاکہ حکومت کی کارروائی کا جذبہ ادارے کے حق میں ہونا چاہئے ۔چیف جسٹس نے سوال کیاکہ ’’جب مسٹر ورما کچھ ماہ میں ریٹائر ہونے والے تھے تو کچھ اور ماہ کا انتظار یا سلیکشن کمیٹی سے صلاح ومشورہ کیوں نہیں کیاگیا۔‘‘ بدھ کے روز اس معاملہ کی سماعت کےدوران ایڈوکیٹ جنرل کے کے وینوگوپال نے عدالت کے سامنے حکومت کا موقف رکھتے ہوئے کہاکہ حکومت کو سی بی آئی ڈائریکٹر اور مسٹر استھانہ کے درمیان چل رہے تنازعہ میں اس لیے مداخلت کرنی پڑی کیونکہ دونوں بلیوں کی طرح جھگڑ رہے تھے ۔حکومت کو اس اہم ادارے کی معتبریت کو قائم رکھنے کےلیے دخل دیناپڑا۔