وراٹ اینڈ کمپنی ایڈیلیڈ میں جیت حاصل کرنے کے مقصد سے اترے گی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-November-2018

ایڈیلیڈ، (یو این آئی) وراٹ کوہلی کی قیادت میں دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم ہندوستان ، جمعرات کے روز آسٹریلیائی سر زمین پر تاریخ رقم کے مقصد سےاپنی مہم کا آغاز کرے گی۔ یہاں اس کا پہلا امتحان میزبان ٹیم کے خلاف ایڈیلیڈ اوول میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں ہوگا۔ہندوستان نے آسٹریلیا میں کبھی بھی کوئی ٹسٹ سیریز نہیں جیتی ہے اور دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز وراٹ کی قیادت میں پہلی بار اس کی یہاں تاریخ رقم کرنے کی امید ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم کو اپنے اہم بلے بازوں اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر اور کیمرون بین كرافٹ کی معطلی کا سامنا ہے دوسری جانب ٹیم مینجمنٹ میں جاری ہلچل نے بھی اس کی پوزیشن کمزور کی ہے جس نے ہندوستان کے حوصلے مزید مضبوط کردئے ہیں۔اگرچہ آسٹریلیا کھلاڑی اور یہاں کی پچیں ہمیشہ ہی ہندوستانی ٹیم کے لئے پراسرار رہی ہیں اور ٹوئنٹی 20 سیریز میں جس طرح میزبان ٹیم نے ہندوستان کو پہلے میچ میں شکست دی اس کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ میزبان ٹیم کو سرسری طور پر لینا بڑی غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔ ہندوستانی ٹیم نے گزشتہ کچھ عرصے سے چلی آ رہی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے میچ کے موقع پر اپنی 12 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے جس میں اس نے پانچ ماہر گیندوں کو كھلانے کی اپنی پالیسی تبدیل ہے۔ہندوستانی ٹیم میں محدود اووروں کے ماہر بلے باز روہت شرما اور آل راؤنڈر هنوما وہاري کو جگہ دی گئی ہے۔ روہت کا 2014-15 میں آسٹریلیا ئی دورہ کچھ خاص نہیں رہا تھا لیکن موجودہ فارم کی بدولت انہوں نے آخری الیون میں جگہ حاصل کرلی ہے اور پریکٹس میچ میں بھی انہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ مڈل آرڈر میں اسی سال ٹیسٹ میں قدم رکھنے والے هنوما کو موقع ملا ہے۔تجربہ کار آل راؤنڈر اور لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ اور تیز گیند باز امیش یادو کو باہر بٹھانے کا فیصلہ حیران کن ہے۔ وہیں ہندوستانی ٹیم میں ایڈیلیڈ کیلئے صرف روی چندرن اشون واحد اسپنر ہیں جبکہ چائناینن گیند باز کلدیپ یادو بھی باہر ہیں۔ کلدیپ کو پریکٹس میچ میں بھی ایک اوور ہی ڈالنے کا موقع ملا تھا۔پریکٹس میچ میں جہاں ہندوستانی بلے بازوں وراٹ، چتیشور پجارا، لوکیش راہل، اجنکیا رہانے، هنوما اور روہت نے اپنے بلے سے متاثر کیا تھا تو وہیں گیند بازوں نے مایوس کیا تھا۔ تیز گیند باز امیش 28 اوور میں 113 رن دے کر مہنگے ثابت ہوئے تھے جنہیں آخری الیون میں جگہ نہیں ملی ہے لیکن تیز گیند باز ایشانت شرما، جسپريت بمراہ، اور محمد سمیع کی کارکردگی متاثر کن رہی تھی۔سمیع نے 24 اوور میں 97 رن پر سب سے زیادہ تین وکٹ لئے تھے جبکہ اسپنر اشون نے سب سے زیادہ 40 اوور تک تین کے اکونومي ریٹ سے گیند بازی کی۔ بمراہ کی بات کریں تو انگلینڈ میں انہوں نے بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کو کافی پریشان کیا تھا لیکن آسٹریلیا میں ایسے کھلاڑی کم ہی ہیں۔ اگرچہ ڈیتھ اوورو میں وہ کارآمد ہوتے ہیں جبکہ ایشانت کے پاس آسٹریلیائی پچوں کا بہترین تجربہ ہے۔آسٹریلیا کی اچھال والی پچیں ہندوستانی بلے بازوں کے لیے چیلنجنگ ثابت ہو سکتی ہیں تاہم تیز گیندبازوں کو یہاں کامیابی مل سکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مخالف ٹیم بھی اپنے تیز گیند بازوں مشیل اسٹارک، جوش ہیزل وڈ اور پیٹ کمنزپر منحصر نظر آرہی ہے۔ انہوں نے اس سال جنوبی افریقہ کے دورے میں جوہانسبرگ ٹیسٹ میں کیریئر کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے نو وکٹ لئے تھے۔آسٹریلیا نے اپنی ٹیم میں مشیل مارش کو پہلے میچ سے باہر رکھا ہے اور پیٹر هینڈسکونب کو جگہ دی گئی ہے جبکہ مارکس ہیرس کو بلے بازی آرڈر میں پہلی باراوپننگ کا موقع دیا جا رہا ہے۔ بلے بازوں میں ٹیم کے پاس آرون فنچ، عثمان خواجہ اور دیگر اہم کھلاڑی ہیں۔بادی النظر میں بھلے ہی نمبر ایک ہندوستانی ٹیم مضبوط نظر آرہی ہو لیکن نائب کپتان اجنکیا رہانے نے کہا کہ اس کے باوجود پانچویں رینک آسٹریلیا اپنے گھریلو میدان پر جیت کی حقدار ہے اور اسے ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا ہے۔ہندوستان کی کارکردگی غیر ملکی سر زمین پر ملی جلی رہی ہے جہاں اس نے براعظم ایشیا میں جو اپنی کارکردگی دکھائی وہ جنوبی افریقہ، انگلینڈ، آسٹریلیا کے دوروں میں کمزور رہی ہے۔ اس نے اسی سال تین غیر ملکی سیریز ہاری ہیں۔