Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-January-2019
نئی دہلی،(ایجنسی): آئین میں ترمیم کر کے اقتصادی بنیاد پر دس فیصد ریزرویشن کی تجویز کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی طرف سے منظور ہونے کے بعد اسے جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ پٹیشن یوتھ فار اکویلٹی نے دائر کی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم آئین کی اصل روح کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی معیار کو ریزرویشن کا واحد بنیاد نہیں بنایا جا سکتا ہے۔ پٹیشن میں اندرا ساہنی کے فیصلے کا ذکر کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کا واحد بنیاد اقتصادی معیار نہیں ہو سکتا۔ عرضی میں آئین میں ترمیم کو منسوخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین ترمیم میں اقتصادی طور پر ریزرویشن کی بنیاد صرف عام طبقے کے لوگوں کے لئے ہے اور ایسا کرکے اس ریزرویشن سے ایس سی، ایس ٹی اور پسماندہ طبقے کے لوگوں کو باہر رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی آٹھ لاکھ کے کریمی لیئر کی حد رکھ کر آئین کی دفعہ -14 کے برابری کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اندرا ساہنی کے فیصلے کے مطابق ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے زیادہ نہیں کی جا سکتی ہے۔ فی الحال 49.5 فیصد ریزرویشن کا قانون ہے، جس میں15 فیصد ریزرویشن ایس سی کے لئے، 7.5 فیصد ایس ٹی کے لئے اور 27 فیصد او بی سی کے لئے ہے۔