بات کرنی ہے تو ممبئی ،پٹھان کوٹ حملوں پر ٹھوس قدم اٹھائے پاکستان :ہندستان

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 12-January-2019

نئی دہلی ،(یواین آئی) ہندستان نے حال ہی میں پاکستان کی طرف سے پیش کی گئی بات چیت کی تجویز ’غیر سنجیدہ ‘قراردیتے ہوئے آج اس سے تین سوال پوچھے اورکہاکہ اگر وہ واقعی بات چیت کے تعلق سے سنجیدہ ہے تو اسے ممبئ اور پٹھان کوٹ حملوں کے قصوروار لوگوں کے خلاف ٹھوس قدم اٹھانے ہونگے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی پریس بریفنگ میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔انھوں نے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان کی قیادت اپنے معاشی بحران سے ملک کی توجہ ہٹانے کے لیے اس طرح کی بیان بازی کا سہارالے رہی ہے ۔اسکے اقدامات سے ہرگز یہ محسوس نہیں ہوتا کہ وہ واقعی بات چیت کرنا چاہتاہے مسٹر کمار نے کہاکہ ،’’مجھے سمجھ میں نہیں آتا کہ انکا (عمران خان کا ) بیان کہاں سے آیاہے ۔‘‘انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے پاکستان کے عام انتخابات میں مسٹر خان کی جیت پر انھیں فون کرکے مبار ک باد دی تھی ۔جب انھوں نے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تو مسٹر مودی نے مسٹر خان کو اور وزیرخارجہ سشما سوراج نے پاکستان کے وزیرخارجہ کو خط لکھاتھا۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کے بیانات پر وہ اس سے کچھ سوال پوچھنا چاہتے ہیں کہ جب جب پاکستان کہتاہے کہ وہ ہندستان سے بات چیت کےلیے تیار ہے ،تب تب اسکے وزرا ممنوعہ تنظیموں کے دہشت گردوں کےساتھ کیوں نظر آتے ہیں ۔انھوں نے مثال دی کہ دسمبر میں مسٹر خان کے ایسے بیان کے وقت انکی حکومت میں بین مذاہب معاملوں کے وزیر اورداخلی سلامتی کے وزیرمملکت لشکر طیبہ کے سرغنہ حافظ سعید کے ساتھ ایک اسٹیج پر تھے اور ہندستان کے بارے میں زہریلے بیان دیے تھے ۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھی تحریک انصاف پارٹی کے لیڈر حافظ سعید کےساتھ ایک اسٹیج پر نظر آئے ہیں ۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان کی حکومت اگربات چیت کے لیے واقعی سنجیدہ ہے تو ممبئی اور پٹھان کوٹ کے دہشت گردانہ حملوں کے قصورواروں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی ۔انھوں نے کہاکہ اگر پاکستان واقعی ہندستان کےساتھ بات چیت کرنا چاہتاہے تو اپنی زمین سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اجازت کیوں دیتاہے جو نہ صرف ہندستان بلکہ دیگر ملکوں میں بھی دہشت گردی پھیلاتے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ پاکستان کی حکومت دہشت گردتنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کی کوشش کررہی ہے اور اپنے ملک کی اقتصادی بدحالی سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے دوسرے ملکوں کے خلاف بیان بازی کررہی ہے ۔اس میں کوئی سنجیدگی نہیں ہے ۔مسٹر کمار نے کہاکہ ہندستان میں اقلیتوں کےتعلق سے بھی پاکستانی وزیراعظم کا بیان حال ہی میں آیاتھا۔ہندستان کا ماننا ہے کہ پاکستان دنیا کا آخری ملک ہوسکتاہے جسے ہندستان کی ثقافت اور مذہبی کثرت اور وحدت کے بارے میں تبصرہ کرنے کا حق ہو۔