جرمن نوجوان فوج میں بھرتی سے کیوں کتراتے ہیں؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 15-January-2019

برلن، پیشے کے طور پر جرمن فوج میں شامل ہونے والے نوجوانوں کی تعداد میں پچھلے سال کمی نوٹ کی گئی ہے۔ گزشتہ برسوں میں اس تعداد میں اضافہ ہوا تھا تاہم پھر اچانک کمی آ گئی۔جرمن فوج کا حصہ بننے والے نوجوانوں کی تعداد میں پچھلے دو سالوں میں خاطر خواہ کمی نوٹ کی گئی ہے۔ سن 2017 کے مقابلے میں یہ تعداد پچھلے یعنی سن 2018 میں لگ بھگ بیس فیصد کم رہی۔ اس بارے میں رپورٹ اخبار ’نوئے اوسنابروکر زائٹنگ‘ میں شائع ہوئی۔سن 2013 سے لے کر سن 2017 کے دوران جرمن فوج میں شمولیت اختیار کرنے والے سترہ سالہ نوجوانوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ نوٹ کیا گیا تھا۔ یہ تعداد سن 2013 میں 1,152 سے سن 2017 میں 2,128 تک جا پہنچی تھی۔ لیکن پھر پچھلے سال اس میں کمی ہوئی اور صرف 1,679 نوجوانوں نے جرمن فوج میں شمولیت اختیار کی۔جرمن فوج، جسے ’بنڈس ویئر‘ کہا جاتا ہے، نئی بھرتیوں میں کمی کے حوالے سے کوئی خاص وجہ نہ بیان کر سکی۔ وزارت دفاع کی ایک خاتون ترجمان نے ’نوئے اوسنابروکر سائٹنگ‘ میں شائع ہونے والی حالیہ رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’فوج میں بھرتی کی پالیسی اور طریقہ کار میں تو کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔‘‘جرمنی میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت ’ڈی لنکے‘ سے وابستہ سیاستدان نوربرٹ مولر کے مطابق عوامی سطح پر تنقید ایک بڑی وجہ ہے کہ نوجوان اور ان کے والدین فوج میں شمولیت کی طرف زیادہ دلچسی ظاہر نہیں کرتے۔ وفاقی سطح کے اس قانون ساز نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اٹھارہ برس سے کم عمر کے نوجوانوں کی فوج میں بھرتی بند کی جائے کیونکہ فوجی بیرکوں میں یوتھ پروٹیکشن سے متعلق قوانین کا احترام مشکل ہے۔یہ امر اہم ہے کہ جرمنی میں فوج پر توجہ اور دفاعی اخراجات میں اضافہ عوامی اور سیاسی سطح پر زیادہ اہم معاملات نہیں۔ علاوہ ازیں ماضی میں ’بنڈس ویئر‘ اپنے ’روایتی‘ ساز و سامان کی وجہ سے مذاق اور تنقید کا شکار بھی رہی۔ ماضی میں ہر نوجوان لڑکے پر لازمی ہوتا تھا کہ وہ یا تو ایک برس فوج میں گزارے یا پھر ایک سال سماجی شعبے میں کام کرے تاہم یہ قانون سن 2011 میں خارج کر دیا گیا۔جرمن فوج میں شمولیت اختیا کرنے کی کم سے کم عمر سترہ برس ہے۔ اور اگر اس سے کم عمری میں ٹین ایجرز فوج میں جانا چاہیں، تو انہیں والدین کی اجازت درکار ہوتی ہے۔ جرمن فوج کے مطابق نئے بھرتی ہونے والے ساٹھ فیصد فوجی ابتدائی چھ ماہ کی ٹرینگ کے دوران ہی اٹھارہ برس کی عمر تک پہنچ جاتے ہیں۔ اٹھارہ برس سے کم عمر کسی بھی فوجی کو ہتھیار چلانے یا کسی بیرون ملک مشن پر بھیجے جانے کی اجازت نہیں۔