ماحئی شرک و بدعت کانفرنس میں علماء کا اظہار خیال

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-January-2019

کانپور (پریش ریلیز) سنہ 2019 ء کو مدرسہ عربیہ مدینتہ العلوم نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات یوپی میں ایک روزہ عظیم الشان، ماحئی شرک و بدعت(صلی اللہ علیہ وسلم) کانفرنس منعقد ہوئی۔جلسہ کی صدارت فرمارہے، جناب مولانا مشتاق احمد قاسمی ناظم.مدرسہ ھٰذا نے خطاب فرماتے ہوئے کہا، کہ نبی آخر الزماں جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العاٰلمین نے ماحئی شرک و بدعت بناکر بھیجا، اللہ تعٰالی اپنی ذات و صفات کے اعتبار سے تنہاء ہے اسکا کوئی ثانی کوئی شریک نہیں، اکیلے اپنی قدرت کاملہ سے کائنات کے نظام کو چلارہا ہے، بہت سے انبیاء اس دنیا میں توحید کا پیغام لےکر آئے ‘اورعالم انسانیت کوکفرو و شرک سے روکا اور ایک اللہ کی دعوت دی۔شہنشاہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم بھی کفر و شرک و بدعت کو مٹانے کے لئے اس دنیا میں تشریف لائے ‘آپ نے پوری دنیا کو توحید کا سبق پڑھایا، اور آج پوری دنیا کے اندر اللہ اور رسول کا نام لینے والے لوگ موجود ہے، مشرق و مغرب میں اطراف عالم میں ہمارے نبی جناب محمد رسو اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دھوم ہےانہوں نے کہا کہ، ‘نبی علیہ السلام نے دنیا والوں کو کامیابی کا طریقہ بتایا تھا مگر آج کے مسلمان اس طریقہ سے دور ہوچکے ہیں، آج مسلمان کلمہ پڑھنے والا اپنے آپکو عاشق رسول کہنے والا، نمازوں سے دور ہے گھروں کے اندر شرک و بدعات کا اندھیرا ہے، گھر کے لوگ بے نمازی ہیں، مسلمان اس وقت کامیاب ہوگا جب وہ نمازوں کی پابندی کرےگا، شرک و بدعات کے اندھیرے سے کامل ایمان کی روشنی کی طرف نکلیگا، گھر کے تمام افراد نمازی ہونگے۔اللہ نے اپنے نبی کو ساری کائنات کے رحمت بناکر بھیجا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہترین انداز اور بہترین اخلاق کے ساتھ مکہ والوں کے سامنے دین اسلام کی دعوت پیش کی اسکے باوجود بھی کفار مکہ نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو طرح طرح کی اذیتیں دی آپ کو سخت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا، مگر، آپ نے انتہائی مجبت و اخلاق کا مظاہرہ کیا کبھی کسی کو برا نہیں کہا کبھی کسی کو ستایا نہیں بلکہ مکمل طاقت و قوت کے ہوتے ہوئے بھی، دشمنوں سے انتقام نہیں لیا بلکہ رحمت کی دعائیں، تاریخ اسلام میں ایک بھی ایسی نظیر پیش نہیں کی جاسکتی کہ کسی شخص نے غیر مامون ہونے کی وجہ سے یا پھر نبی یا اصحاب نبی کے خوف سے ایمان قبول کیا ہو بلکہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق کریمانہ اور کلام الٰہی کی حقانیت کو تسلیم کرکے اسلام قبول کیا، یہی وجہ ہے، ایک شخص کی دعوت پر قبائل در قبائل، اغیار کا لشکر اسلام میں داخل ہونے لگا۔مولانا نعمت اللہ راجپوری مد ظلہ نے خطاب کرتے ہوئے اولیاء کاملین کی کرامت و بزرگی پر بات کی، اور کہا اللہ کے بے شمار بندے ایسے ہیں ۔جنہوں نے اس حال میں اللہ کو راضی کرنے والی زندگی گزاری ہے، کہ اگر انکے حالات زندگی کا تذکرہ کیا جائے، تو یقین نہ آئے ‘ایک اللہ واقعہ کتابوں میں لکھا ہے، کہ چالیس سال تک رات کو سوئے نہیں، اور پوری پوری رات عبادتوں کے اندر گزاردی ‘یہ وہ لوگ تھے جنہیں نہ دنیا کے متاع و مال کی ضرورت تھی اور نہ ظاہری دولت سے محبت کرنے والے لوگ تھے نہ قیمتی بستروں کا شوق تھا اور نہ ہی کوئی اعلیٰ قسم کی مرغوب غذاء ہوتی تھی ‘بلکہ جو میسر آجائے وہ کھالیا کرتے تھے “ایک بزرگ کا واقعہ ہے کہ پورے ہفتے اللہ کی عبادت کرتے تھے نہ کچھ کھاتے نہ پیتے، صرف ساتوں روز روٹی کے چند نوالے پانی میں بھگو کر کھالیا کرتے تھے ۔حضرت خواجہ بایذید، بسطامی علیہ الرحمہ ایک بے مثال ولی کامل گزرے ہیں اتنے بڑے ولایت کے مقام پر فائز ہونے کے باوجود، دن رات ماں کی خدمت میں گزاردیتے تھے ۔ان اولیاء کاملین کا عمل ہمارے لئے نمونہ ہے، جو شخص ولیوں کی خدمت میں لگا رہتا ہے اس پر بھی ولیوں کے اثرات مرتب ہوتے ہیں انکا دل بھی نورانی ہوتا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ کسی ولی کامل سے تعلق جوڑا جائے اور انکی صحبت میں رہ کر اپنے ایمان کو مضبوط و مستحکم بنائے۔کانفرنس میں مفتی محمد شاہد قاسمی، مولانا عبد الواجد قاسمی، مولانا محمد خالد قاسمی، حافظ محمد احسان الحق صاحب، حافظ محمد سیف الاسلام خواص طور سے شریک رہے، مولانا فضل رب قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا، نظامت کے فرائض مولانا عبد الماجد قاسمی نے انجام دئے، اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے، پروگرام کو کامیاب بنایا۔