مغربی ممالک کا سوڈان سے احتجاج کنندگان کے حقوق کے احترام کا مطالبہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-January-2019

سلامتی کونسل، عالمی سلامتی کونسل میں شامل مغربی ممالک نے جمعرات کے روز سوڈان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومت مخالف مظاہرین کے حقوق کا احترام کرے اور اْن پرتشدد کارروائیوں کی تحقیقات کرے جن کے نتیجے میں درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔سلامتی کونسل میں امریکا، فرانس، برطانیہ اور دیگر ممالک نے مظاہرین کے خلاف تشدد پر سنگین اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔برطانیہ نے سوڈانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف طاقت کے “ناقابل قبول” استعمال پر نکتہ چینی کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین کی ہلاکت کے ذمے داروں کا احتساب کیا جائے۔سلامتی کونسل میں برطانوی سفیر کے نائب جوناتھن آلن کے مطابق یہ بات انتہائی عدم اطمینان کا باعث ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ہسپتالوں کے اندر زیر علاج مظاہرین اور ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف آنسو گیس اور تشدد کا استعمال کیا۔ادھر سلامتی کونسل میں سوڈان کے سفیر کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت شہریوں کو پر امن طور پر اظہار رائے کا موقع دینے پر پوری طرح کاربند ہے۔ تاہم وہ لوگوں کی زندگیوں اور املاک عامہ کو بعض مظاہرین کی جانب سے تخریب کاری اور آگ لگانے کی کارروائیوں سے بچانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔امریکا نے سوڈان پر زور دیا ہے کہ وہ آزادی اظہار کا احترام کرے اور مطالبہ کیا ہے کہ احتجاج کنندگان اور سیاسی کارکنان کو رہا کر کے فوری طور پر مظاہرین کی ہلاکتوں کی تحقیقات کرے۔امریکی سیاسی رابطہ کار روڈنی ہنٹر کا کہنا ہے کہ شفاف تحقیقات کے اجرا کے بعد ضرورت سے زیادہ تشدد کا استعمال کرنے والے ذمے داران کا احتساب کیا جانا چاہیے۔فرانس نے بھی دونوں فریقوں سے جذبات کو قابو میں رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فرانس کا کہنا ہے کہ حکومت پر لازم ہے کہ وہ مجمع کی آزادی اور آزادی اظہار کا مکمل احترام کرے۔تاہم سلامتی کونسل میں سوڈانی سفیر عمر دہب فضل محمد کا کہنا تھا کہ کونسل کے ارکان دارفور کے مسئلے پر بات چیت کے لیے جمع ہوئے لہذا مظاہروں کا زیر بحث موضوع سے “قطعا کوئی تعلق نہیں” ہے۔روس کا کہنا ہے کہ احتجاج اور مظاہرے سوڈان کا اندرونی معاملہ ہے اسے سلامتی کونسل میں زیر بحث نہیں آنا چاہیے۔سوڈان کے مختلف شہروں میں جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 42 ہو چکی ہے۔