ڈھاکہ:ایس ڈی او کے فیصلہ سے اقلیتوں میں ناراضگی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-January-2019

مشرقی چمپارن،(محمد اکرم) ضلع بھر میں سب سے زیادہ حساس مانے جانے والا ڈھاکہ ایک بار پھر سے سرخی میں ہے.وہ اس لئے کہ اس بار یوم جمہوریہ کے موقع سے تنازع بڑھتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے.بتاتیں چلیں کہ قریب 38سال سے ڈھاکہ گاندھی چوک کے نزدیک قومی تہوار یوم جمہوریہ و یوم آزادی کی پرچم کشائی ڈھاکہ کہ سابق مکھیا و موجودہ جدیو کے اقلیتی ریاستی سکریٹری نیک محمد کرتے آرہے ہیں لیکن اس بار مقامی ایس ڈی او گیان پرکاش کی تنگ نظری نے بھائی چارے اور روایت کو درکنار کرتے ہوئے ڈھاکہ گاندھی چوک کے نزدیک یوم جمہوریہ کی پرچم کشائی سے نیک محمد کو روک دیا گیا ہے.جس سے اقلیتوں میں ناراضگی کے ساتھ ساتھ افسرکے متعلق غصہ کی لہر ہے.سب کے سب یہی سوال کررہے ہیں کہ آخر ایس ڈی او یہ کام کس کے اشارے پر کررہے ہیں.ایس ڈی او جان بوجھ کر سماجی تانے بانے کو پراگندہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں.نمائندہ کو ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ایس ڈی او گیان پرکاش نے اپنے دفتر میں کچھ لوگوں کے ساتھ میٹنگ کر یہ فیصلہ لیا ہے.یہ بھی اطلاع نمائندہ کو ملا ہے کہ اس مرتبہ یوم جمہوریہ کے موقع پر اکثریتی طبقہ کی جانب سے ترنگا یاترا نکالنے کی تیاری چل رہی ہے.ان سب کہ پیش نظر ڈھاکہ پوری پولیش چھاؤنی میں تبدیل رہے گا.ڈھاکہ سے متصل جھووا رام سمیت سبھی چوک چوراہوں پر پولیس بھاری تعداد میں تعینات کیا جائے گا.معلوم ہوکہ گزشتہ کچھ ماہ قبل محرم کے موقع پر ڈھاکہ کہ اندر ماب لینچیگ کی واردات رونما ہوا تھا جس میں کئی اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو بُری طرح زخمی کردیا گیاتھا.اب سوال ہیکہ آخر ایس ڈی او نے کس کہ اشارے پر نیک محمد کو پرچم کشائی کرنے سے روک رہے ہیں.اس بابت کرتے ہوئے نیک محمد نے کہا کہ ایس ڈی او نے میری غیر موجودگی میں پیس کمیٹی بُلاکر فیصلہ لے گیا کہ اس بار انتظامیہ کے لوگ پرچم کشائی کریں گے،ہم نے ڈی ایم و ایس پی کو درخواست دے کر پرچم کشائی کی اجازت مانگی ہے۔