Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-February-2019
نئی دہلی ،(شمیم احمد)قومی راجدھانی دہلی میں چلنے والے ایم ایس کریٹیو اسکول کو لیکر سنسنی خیز خبر سامنے آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہیکہ دہلی میں چلنے والے ایم ایس کریٹیو اسکول کی تمام شاخیں غیر منظور شدہ ہیں ۔اس خبرکے آنے کے بعد عوام اور تعلیمی اداروں سے وابستہ افراد کے درمیان چہ مگوئیاں جاری ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی مذکورہ اسکول کے متعلق میڈیا میں خبریں آچکی ہیںاور کچھ سماجی کارکنان کے ذریعے اس معاملے کو اٹھایاگیا لیکن معاملاپھر ٹھنڈے بستے کی نذر ہوگیا۔بتا دیں کہ ایم ایس کریٹیواسکول کے راجدھانی میں متعدد شاخیں ہیںاور باوثوق ذرائع سے خبر موصول ہوئی ہیکہ اسکول کی تمام شاخائیں غیر منظور شدہ ہیں۔اب سوال اٹھتاہیکہ اروند کیجریوال کی زیرِ قیادت والی دہلی حکومت جو دہلی میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کا دعوٰی کرتی ہے وہ اس معاملے میں خاموش کیوں ہے؟اس پورے معاملے پر فصیل بند شہر کے معر وف سماجی کارکن محمد کامران نے حیرت انگیز انکشاف کر تے ہوئے کہاکہ حیدرآبادکی ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے تحت چلنے والے تمام اسکولوں میں بچوں کے مستقبل کو بربادی کے راستے پر لے جانے کا کام کیا جا رہا ہے ۔محمد کامران نے حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ ایم ایس ایجوکیشن اکیڈمی کے تحت چلنے والے تمام اسکولوں میں درجہ 8کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ افسوس اور حیرت کی بات یہ ہیکہ ان اسکولوں کے بچے آٹھویں پاس کرکے دیگر اسکولوں میں داخلہ لیناچاہتے ہیں توانہیں داخلہ نہیں ملتا ،کیونکہ مذکورہ اسکول کی تمام شاخیں غیر منظور شدہ ہیں۔محمد کامران نے میڈیاکو مزید خبر دیتے ہوئے بتایا کہ ایم ایس کریٹیونام کے چار اسکول کرائے کی عمارتوں میں چل رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس اسکول میں فیس کے نام پرطلباء سے موٹی رقم اینٹھی جارہی ہیں۔محمد کامران نے مزید کہاکہ علاقے کے لوگوں نے جب اس معاملے کو لیکر میرے پاس آئے تو میں نے جب معاملے کی چھان بین کروائی تو پتہ چلا کہ مذکورہ اسکولوں میں بچوں کے مستقبل کو چوٹ پہنچائی جا رہی ہے ۔ مجھے توحیرت اس بات پر ہوئی کہ غیر منظور شدہ ہونے کے بائوجود اسکول بڑے نڈر انداز میں چلایا جا رہاہے اور بچوں سے موٹی رقم بھی اینٹھی جارہی ہے۔اس معاملے میں ایڈوکیٹ جینندر مہاجن کا کہنا ہیکہ ہم نے اسکول انتظامیہ سے متعدد بار ملنے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں نکل سکا۔ لیکن ہم بچوں کے مستقبل کو اندھیرے میں بھٹکنے نہیں دیںگے۔ ہم لڑیں اور جیتیں گے ۔ محمد کامران نے کہاکہ ہم پہلے بھی ادارے اور پولس کو اپنے وکیل کے ذریعہ لیگل نوٹس دے چکے ہیں اور اگر حالات ایسے ہی رہے تو ہم اسکولانتظامیہ کو عدالت تک گھسیٹنے کیلئے مجبورہونگے ۔اس معاملے دیگر معزز افراد نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ ایم ایس کریٹیواسکول کی تمام شاخیں محکمہ تعلیم سے غیر منظور شدہ ہیں، اس کا علم ہمیں نہیں تھالیکن ہم نے جب اپنے بچوں کا داخلہ آٹھویں کے بعداس اسکول دوسرے میں کروانا چاہا تب ہمیں علم ہوا۔ سماجی کارکن محمد کامران اس معا ملے کو عدالت تک لے جانے کا انتباہ دیا ہے ۔