بہار کے سابق وزرائے اعلیٰ کو بھی خالی کرنا ہوگا بنگلہ :ہائی کورٹ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 20-February-2019

پٹنہ،(اسٹاف رپورٹر): ریاست کے سابق وزرائے اعلیٰ کو اب رہنے کے لئے مفت میں زندگی بھر سرکاری رہائش گاہ اور دیگر کسی بھی قسم کی سہولیات نہیں ملیںگی۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں جاری کیے گئے حکم کو منگلکے روز منسوخ کر دیا۔ کورٹ نے کہا کہ حکومت کا اس طرح کا فیصلہ غیر آئینی بھی ہے۔ اس لئے اسے خارج کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس امریشور پرتاپ شاہی اور جج انجنا مشرکی بینچ نے اس سلسلے میں معلومات ملنے پر ازخود نوٹس لے کر سماعت شروع کی تھی۔ سماعت کے بعد عدالت نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت ان تمام سابق وزرائے اعلیٰ کو نوٹس جاری کیا تھا، جو سابق وزیر اعلیٰ کے نام پر مختص سرکاری رہائش گاہ سمیت تمام سہولیات کا فائدہ لے رہے تھے۔ کورٹ نے سماعت کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن سابق وزرائے اعلیٰ کو اپنی سیکورٹی کا اتنا خوف ہے، وہ اپنے ذاتی گھر کے اندر اور اپنے ذاتی مکانوںمیں بنکر بنا کر کیوں نہیں رہتے ہیں؟ حکومت انہیں ہر قسم کی سیکورٹی فراہم کرائے گی۔ ایسی بات نہیں ہے کہ سرکاری رہائش گاہ میں ہی انہیں زیادہ سیکورٹی دستیاب ہوگی۔ کورٹ کی طرف سے جاری نوٹس کے بعد اس معاملے کی سماعت 11 فروری کو دوبارہ ہوئی۔ اس دن تمام سابق وزرائے اعلیٰ کی جانب سے کورٹ میں ان کے وکلاء نے اپنی موجودگی درج کرائی۔ تمام فریقین کو سننےکے بعد عدالت نے 11 فروری کو اپنا حکم محفوظ رکھ لیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ آیا ہے۔حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو کی طرف سے ایک درخواست دائر کر ریاستی حکومت کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس کے ذریعے انہیں سابق نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر مختص رہائش گاہ کو خالی کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ ایک طرف جہاں تیجسوی یادو کو بنگلہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے وہیں ریاست کے تمام سابق وزرائے اعلیٰ کو مفت میں سرکاری بنگلہ سمیت تمام طرح کی سہولیات حکومت کی طرف سے دی جا رہی ہیں۔ اس بات کو سن کر کورٹ نے ازخود نوٹس لے کر تمام سابق وزرائے اعلیٰ کو نوٹس جاری کر کورٹ میں 11 فروری کو حاضر ہو کر، ان کا جواب دینے کو کہا تھا۔ 11 فروری کو اس معاملے کی سماعت کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے طور پر ان کو بنگلہ مختص کیا گیا تھا۔ اسے وہ 7 جنوری 2019 کو ہی چھوڑ چکے ہے اور وہ بنگلہ اب ریاست کے اہم سکریٹری کو تفویض کیا جا چکا ہے۔