جو کھلاڑی اچھا ہو اسی کو ملنی چاہئے ٹیم میں جگہ: نہرا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-February-2019

نئی دہلی،(آئی این ایس انڈیا)آسٹریلیا کے خلاف 24 فروری سے شروع ہو رہی محدود اوورز کی کرکٹ سیریز کے لئے ہندوستانی ٹیم میں لیفٹ آرم پیسر خلیل احمد اور جے دیو انادکٹ کو شامل نہیں کئے جانے پر کچھ لوگوں نے سوال اٹھائے لیکن سابق ہندوستانی بالر اشیش نہرا کا خیال ہے کہ جو کھلاڑی اچھا کرے گا، اسی کو ٹیم انڈیا میں جگہ دی جانی چاہئے۔ ورلڈ کپ سے پہلے ہندوستان کے لئے یہ سیریز اہم ہے اور ایم ایس کے پرساد کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی نے اسی کو دیکھتے ہوئے ٹیم کو منتخب کیا ہے۔اکتوبر 2017 میں بین الاقوامی کرکٹ کو الوداع کہنے والے نہرا نے کہاکہ ٹیم مینجمنٹ کبھی کبھی لیفٹ آرم پیسر کو شامل کرنے کی ضرورت پر زیادہ سوچنے لگتی ہے لیکن اگر کوئی لیفٹ آرم پیسر اتنا اچھا نہیں ہوگا تو اس کی جگہ صرف بائیں ہاتھ کے بولر ہونے کے سبب نہیں دی جی سکتی۔ہندوستان کیلئے 120 ون ڈے اور 17 ٹیسٹ کھیلنے والے نہرا نے کہاکہ مثال کے طور پر آپ دیکھیں، کلدیپ یادو اور یجوندر چہل اچھا کر رہے ہیں لیکن ان کی جگہ آپ کسی اور کو صرف کلائی کے اسپنر ہونے کے چلتے ٹیم میں شامل نہیں کر سکتے۔ 2003 سے 2011 کے درمیان جب ظہیر خان، عرفان پٹھان، آر پی سنگھ اور میں کھیلاکرتا تھا ،ان کے علاوہ ہندوستان نے ورلڈ کپ میں کسی لیفٹ آرم پیسر کو جگہ نہیں دی، مجھے یاد ہے 2005 میں ایڈن گارڈس میں کھیلے گئے ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں میں ظہیر اور عرفان پٹھان کھیلے تھے، یہ اس لئے ہوا کیونکہ تب ہم تینوں اوروں سے بہتر تھے۔ 39 سالہ نہرا کا خیال ہے کہ ٹیم مینجمنٹ کو تجربہ اور قابلیت کے درمیان فیصلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ امیش کے پاس ورلڈ کپ میں بولنگ کا تجربہ ہے، اگر وہ جاتے ہیں 2015 ورلڈ کپ کی کور ٹیم کو کیا جا سکتا ہے اور جسپریت بمراہ کے پاس خود کو بہتر بنانے کا موقع ہوگا، خلیل ابھی تیار ہو رہے ہیں، انہیں فرسٹ کلاس کرکٹ (3 میچ) کا تجربہ نہیں ہے، ان کی پیس میں بھی زوال آیا لیکن ایسا کسی بھی نوجوان بالر کے ساتھ ہوتا ہے، وہ سیکھیں گے اور بہتر ہوں گے۔