ستیہ گرہ گرلس ہائی اسکول میں بچیوںنے آرٹ کامظاہرہ پیش کیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-February-2019

موتیہاری، (محمداکرم) کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیرترقی کاخواب نہیں دیکھ سکتی اورخاص کربچیوں کی تعلیم کے بغیرسماج ومعاشرہ پورے طورپربہترنہیں ہوسکتے ۔بچیاں ہمارے قوم کی قیمتی اثاثہ ہیں،جس کے لئے بہترتعلیم کانظم کرناہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔مذہب اسلام نے تعلیم حاصل کرنے کوصرف مردوں پرفرض نہیں قراردیاہے بلکہ مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کوتعلیمی زیورسے آراستہ ہونابھی شامل ہیں۔ریاست کے وزیراعلی نتیش کمارکی قیادت میں ہمارے سماج کی لڑکیاں تعلیمی میدان میں روزبروزترقی کی سڑھیوںکوعبورکررہی ہیں۔سرکارنے اقلیتی طبقہ کی بچیوںکے اوپرتعلیم کوفوکس کرنے کے غرض سے اسپیشل گرانڈدیاہے۔بہارکی موجودہ حکومت یقیناعلم کے میدان میں فکر مند ہے، ایسے میں دل کھول کرموجودہ حکومت تعاون کرناچاہیے ۔مذکورہ باتیں جدیو کے قانون سازکونسل رکن ڈاکٹر خالد انور نے مغربی چمپارن کے ہیڈ کواٹر بتیا میں موجود ستیہ گرہ گرلس ہائی اسکول میں منعقدبچیوںکے آرٹ اینڈکرافٹ ایکزیسیشن میں کہیں۔انہوںنے مزیدکہاکہ سرکاراقلیتی طبقہ کے فلاح وبہبودکے لئے پابند ہیں، ضرورت ہے کہ دوقدم آگے بڑھ کرچلائے جارہے درجنوں منصوبوں سے خودکومستفیدکریں اوردوسروں کوبھی اس جانب راغب کریں۔ 2460 مدارس کومنظوری دے کرسرکارنے تاریخ رقم کی ہے،جوملک کے دیگرصوبوں میں اس طرح سرکارکی خدمات دیکھنے کونہیں ملے گا۔اس سے قبل رکن قانون سازکونسل کاپُرزوراستقبال ستیہ گرہ گرلس اسکول اورقرآن گھراکیڈمی کے ڈائریکٹررضوان ریاضی نے گرم جوشی سے کیا۔اس موقع پرڈاکٹرجاویدانور،ڈاکٹرآفتاب عالم، مدن پٹیل،اقبال حیدر،عقیل احمد،انتظارعالم،رضیہ تبسم، نوشا دعالم،جلال الدین فیضی،امرالہدی فیضی،نظام الدین سمیت سیکڑوں لوگ موجودتھے۔