ڈومریا گھاٹ پل اپنی خستہ حالی پر بہا رہا ہے آنسو

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 15-February-2019

کیسریا،؍(عاقب چشتی) گنڈک ندی پر بنا نہایت قدیم ڈمریا گھاٹ پل ہند و نیپال سمیت ملک کے کئی بڑے شہروں کو جوڑنے والی قومی شاہراہ این ایچ28 پر بنا اکلوتا پل ہے جو دہلی،کانپور،موتیہاری، رکسول، نیپال، مظفرپور، گوہاٹی سمیت ملک کے کئی حصوں کو آپس میں جوڑتا ہے اور روزانہ ہزاروں گاڑیوں کی آمد و رفت جاری رہتی ہے اس پل کی لمبائی تقریبا ایک کلومیٹر ہے فورلین بننے کے ساتھ ہی ایک اور پل کا کام ہورہا تھا لیکن پبچ دھار میں ایک پلڑ کے دھنسنے کی وجہ سے کنسٹرکشن کمپنی کئی قیمتی مشینیں موقع پر ہی چھوڑ کر فرار ہوگئی اور پل کی تعمیر کا کام ملتوی ہوگیا لیکن اب تک محکمہ اور ضلع انتظامیہ نے اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی۔جبکہ ڈمریا گھاٹ پر بنا قدیم پل اپنی بدحالی اور بےبسی پر آنسو بہا رہا ہے اور کسی ایسے مسیحا کا منتظر ہے جو اس کی تحفظ و بقا کے تعلق سے کوئی بہتر اقدام کرسکے پل کی ریلنگ ٹوٹنے کی وجہ سے جگہ جگہ بانس کا بلی اور تار لگادیا گیا ہے جبکہ جگہ جگہ بریکر نما نشیب و فراز ہیں جس کی وجہ سے بڑی گاڑیوں کے علاوہ موٹر سائیکل سوار کو بھی کافی دشواری ہوتی ہے جو کسی بڑے حادثے کو دعوت دے رہا ہے۔ابھی کچھ دنوں قبل بھارت سرکار کے روڈویز وزیر نے چمپارن کا دورہ کیا اور اربوں روپے کے منصوبوں کا اعلان کیا اور مختلف طرز کے سڑکوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا لیکن انتظامیہ سے لے کر سیاسی ارکان تک کسی نے بھی اس پل کی خستہ حالی اور بدحالی کا تذکرہ نہیں کیا اور اس کی جانب توجہ نہیں دیا اور پل کی خستہ حالی کی وجہ سے کسانوں کا بھی کافی خسارہ ہو رہا ہے آئے دن پل پر جام کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے اور اس پل کو پار کرنے میں کئی گھنٹے لگ جارہے ہیں اس لئے ضلع انتظامیہ اور کارکنان حکومت اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ دیں اور مثبت اقدام کریں۔واضح رہے کہ اسی پل پر گزشتہ شب گیارہ بجے ایک ٹرک جس کا نمبر UP51AT-6537 ہے جو بے قابو ہو کر حادثے کا شکار ہو گئی ڈرائیور اور خلاصی کی جان بڑی مقدر سے بچی اور یہ بھی حسن اتفاق ہی تھا کہ پوری گاڑی نیچے نہیں گئی پل کے ٹوٹے ریلنگ میں پھنس گئی ورنہ نہایت بھیانک حادثہ ہوتا جس کی وجہ سے لگ بھگ پانچ گھنٹے تک قومی شاہراہ جام رہا موقع پر پہنچی پولیس نے کافی مشقت کیا تب جاکر آمد و رفت کا سلسلہ شروع ہوسکا۔