کائنات کی ہر چیز مسلم ہے، کیونکہ یہ اللہ کے حکم کے تابع ہے

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 12-February-2019

حیدرآباد، (پریس ریلیز ) ’’کائنات کی ہر چیز مسلم ہے، کیونکہ وہ اللہ کے حکم کے تابع ہے، اور قرآن کریم کے حامل ہونے اور اس کو پڑھنے کا دراصل یہی مطلب ہے کہ اس میں دیئے گئے احکام کی تابعداری کی جائے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد اسلم پرویز (شیخ الجامعہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد) نے مدرسہ فاطمہ نسواں ظہیر آباد (تلنگانہ) کی 65 طالبا ت پر مشتمل وفد سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے پودوں اور پتوں کی مثال پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اللہ کے حکم کی تعمیل میں ایک معمولی سی پتی اپنی ضرورت کے بقدر غذا حاصل کر لینے کے بعد فوراً اپنی شاخوں اور تنوں تک غذا پہنچاتی ہے اور جب ان کی بھی ضرورت پوری ہو جاتی تو پھلوں کی شکل میں بیت المال میں جمع کر دیتی ہے، تاکہ جن کو ضرورت ہو وہ ان پھلوں کو حاصل کر لیں۔ ٹھیک اسی طرح اللہ کے احکام کی تعمیل میں انسانوں کو ضرورت سے زائد مال واسباب میں سے دوسروں کو بھی دینا چاہئے، تاکہ وہ ان سے اپنی ضرورتیں پوری کریں‘‘۔ انہوں نے علم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’’علم دراصل وہ چیز ہے جس کا ترجمہ انگلش میں سائنس سے کیا جاتا ہے، اور قرآن کریم کے اس فرمان ’اللہ نے آدم کو تمام چیزوں کا علم عطا کر دیا ‘کا مطلب یہ ہے کہ اس نے انسان کے اندر کائنات کی کسی بھی چیز سے متعلق جاننے اور سیکھنے کی استعداد رکھ دی ہے، چنانچہ جن چیزوں کے متعلق وہ جاننا اور سیکھنا چاہتا ہے ان کو بہ آسانی سیکھ لیتا ہے‘‘ ۔ مدرسہ فاطمہ نسواں ظہیر آباد کا یہ وفد جو آخری درجہ کی طالبات اور چند اساتذہ وذمہ داران پر مشتمل تھا، کا شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں صدر شعبہ ڈاکٹر محمد فہیم اختر نے استقبال کیا، اور محترمہ ذیشان سارہ (استاذ شعبہ) نے پاور پؤانٹ کے ذریعہ شعبہ کے تعارف اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی، اس کے بعد یہ وفد یونیورسٹی کے’’مرکز برائے مطالعات اردو ثقافت‘‘ پہنچا، جہاں اس کے مشیر اعلیٰ جناب انیس احسن اعظمی صاحب نے مرکز کے تعارف اور اس کی مختلف سرگرمیوں پر روشنی ڈالی، اس کے بعد اس وفد نے میڈیا سینٹر کا دورہ کیا جہاں سینٹر کے ڈائریکٹر جناب رضوان صاحب کی نگرانی میں انجینئر شکیل صاحب نے انھیں ایک Documentary کے ذریعہ یورنیورسٹی کے مختلف شعبہ جات اور اس کی سرگرمیوں سے متعارف کرایا، انھیں اسٹوڈیو اور اس میں ریکارڈنگ کے اصولوں سے بھی واقف کرایا گیا۔ بعد ازاں وفد نے یونیور سٹی کے پالیٹیکنیک کا دورہ کیا، جہاں پرنسپل ڈاکٹر محمد یوسف خان نے کورسز اور تجربہ گاہوں کا تعارف کرایا ۔ اس کے بعد طالبات نے جمعہ کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی۔ پھر وفد نے یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری اور اس کے شعبہ جات کا دورہ کیا اور اسی آڈیٹوریم میں یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ نے ان سے خطاب کیا۔اخیر میں مدرسہ فاطمہ نسواں ظہیر آباد کے ذمہ داروں نے یونیورسٹی کے انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم شیخ الجامعہ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، شعبہ اسلامک اسٹڈیز اور دیگر شعبہ جات کی ذمہ دارا ن کے ممنون ہیں کہ مدرسہ کی طالبات کا یونیورسٹی میں بہترین خیرمقدم کیا گیا اور انھیں یونیورسٹی کا مفید اور معلومات سے بھرپور دورہ کرایا گیا‘‘۔ اس وفد کی محترمہ ذیشان سارہ (استاذ شعبہ اسلا مک اسٹڈیز، مانو) نے ڈاکٹر محمد فہیم اختر (صدر شعبہ اسلامک اسٹڈیز، مانو) کی زیر نگرانی رہنما ئی کی، اور صالح امین، محمد صلاح الدین، مجتبیٰ فاروق (پی ایچ ڈی)، عزیر عالم (ایم اے سال دوم) اور سمیرا رابعہ (ایم اے سال اول) نے رضاکارانہ طور پر تعاون کیا۔