رحمت کانفرنس کے زیراہتمام درسگاہ جامعہ رحمت گھگرولی میں انعامی مسابقۃالقرآن الکریم منعقد

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 30-March-2019

سہارنپور(احمد رضا) انجمن مغیثی کے اختتامی اجلاس پر نویں رحمت کانفرنس کے زیراہتمام شمالی ہند کی دینی تعلیمی وروحانی درسگاہ جامعہ رحمت گھگرولی میں ایک عظیم الشان انعامی مسابقۃالقرآن الکریم والخطابہ کا انعقاد ہوا یہ مسابقہ دو فروعات پر مشتمل تھا فرع اول قرآ ن کریم دس پارے آخر اور فرع دوم خطابت جسمیں حصہ کیلئے طلبہ مختلف مدارس سے تشریف لائے اور سہارنپو رکے علاوہ دیگر اضلاع خصوصا ریاست ہریانہ کے طلبہ مدارس شامل ہوئے اس ایک روزہ مسابقہ میں حکمین کے طور پر فرع اول میں قاری عاقل مظاہر علوم وقف ،قاری توصیف مدرسہ حفظ القرآن دہلی ومولانا محمد کامل قا سمی اور فرع ثانی میں مولانا تو قیر قاسمی استاذ دارالعلوم دیوبند و مولانا مفتی محمد راشد ندوی مظا ہر علوم وقف رہے جنہوں نے پوری تندہی کا مظاہرہ کرتے ہوے پورے دن چلنے والے اس مسابقہ میں سینکڑو ں طلبہ کے مابین پوزیشن کا انتخاب کیا۔یہ مسابقہ دو نشستوں میں اختتام پذیر ہوا پہلی نشست صبح ۹ بجے تا مغرب جسمیں مساہمین کے درمیان مقابلہ ہو ااور دوسری نشست بعد نمازمغرب بعنوان اصلاح معاشرہ ،تعلیمی بیداری اور دستار فضیلت منعقد ہوئی ،پروگرام کی صدارت عاشق ملت مولانا حکیم محمد عبداللہ مغیثی قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل ورکن تاسیسی آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڑنے کی اور نظامت جامعہ کے روح رواں وکنوینر مسابقہ مولاناڈاکٹر عبدالما لک مغیثی نے انجام دی ،مسابقہ کو موثر اور شفاف بنا نے میں کنوینر مسابقہ نے ازخود تمام امو ر کی نگرانی کی جس پر حکم حضرات مساہمین اور انکے سرپرستان نے مکمل اعتمادو اطمینان کا اظہار کیا مسا ہمین خطابت نے ولولہ انگیزخطابات سے سامعین کے قلوب کو گرمایا اور یہ باور کرایا کہ خطابت و تقریر کا فن واقعتا جاد وکی سی تا ثیر رکھتا ہے اور اسی طریقہ سے مساہمین قر آن پاک نے لحن دائودی میں ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت اندازسے تلاوت کلام اللہ پیش کی اور سامعین کے قلوب کو مسحور کیا ،پروگرام کے آخر میںدونوں فروعات کے ممتازطلبہ کو مقررہ نقد انعام ،سند شرکت اور خاص مو مینٹو سے سرفرا ز کیا گیافر ع اول یعنی قرآن کریم میں اول پوزیشن محمد اظہر متعلم دارالعلوم رشیدیہ مہسری خورد ،دوم پوزیشن محمد جا وید متعلم جامعہ رحمت گھگرولی ومحمد فا ضل متعلم فیض العلوم مرزاپور پول اوسوم پوزیشن محمدنعیم متعلم جامعہ اسلامیہ ریڑھی ومحمدساحل متعلم فیض عام شیر پور اور فرع دوم یعنی خطابت میں اول پوزیشن محمد بلال متعلم مدرسہ حسین احمد مدنی انبہٹہ پیر ،دوم پوزیشن محمد شکردین متعلم جامعہ رحمت گھگرولی اور سوم پوزیشن عبداللہ شرافت متعلم دارالعلوم دیوبند نے حاصل کی جن کوبالترتیب (۲۵۰۰) (۲۰۰۰)اور( ۱۵۰۰)کے نقد سند شرکت اور مو مینٹو دیا گیا اور گزشتہ سال ۱۴۳۹ھ میں رابطہ مدارس دارالعلوم دیوبند شاخ مغربی یو پی ژون (۱)کے تحت ہوے مشترکہ امتحانات میں درجات حفظ ،فارسی ،عربی سے شریک ممتازمدارس کے ذمہ داران کو انکی مجمو عی کارکردگی اوسطاکے حساب سے ان کو خاص سند اور مو مینٹو سے اراکین عاملہ مغربی یوپی کی موجودگی میں نوازاگیا ایسے ہی عصر ی اداروں سے گزشتہ سال ۲۰۱۸ء میں دسویں اور بارہویں جماعت کے ممتازطلبہ کو بھی اعزاری سند دی گئی اور جا معہ ہذا سے فا رغ حفاظ کرام کی دستار بندی اور نکاح جیسی سنت بھی عمل میں آئی ، مہمان خصوصی مولانا نسیم اختر شاہ قیصر استاذ دار العلوم وقف دیوبند نے طلبہ مدارس کو مسابقہ کا مقصد سمجھاتے ہوے کہا کہ یہ مسابقات کوئی نئی چیز نہیں ہے بلکہ ان کا ثبو ت انبیاء کرام کی ذات اقدس سے ملتا ہے اسلئے طلبہ مدارس کو احساس کمتری کا شکار نہیں ہونا چاہئے کیو نکہ ان مسابقات کی سند شارع علیہ السلام سے ملتی ہے اور مسابقے صرف اسلئے منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ طلبہ میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کا شو ق پیداہو اور محنت کرنے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی ہو تاکہ وہ بھر پور اعتماد کے ساتھ دین اسلام کی ترویج واشاعت میں حصہ لے سکیں اور ملت اسلامیہ کی صحیح رہنمائی کے ساتھ مثبت اور اسلامی سوچ کے حامل بنیں ،صدر محترم نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہمیں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے ارو نبی والی حکمت سے سبق لینا چاہئے، انہوں نے حالات حاظرہ پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور اپنی بیش قیمتی نصائح سے نوازا انکے علاوہ مہمانان خصوصی میں مولانا اختر مہتمم جامعہ اسلامیہ ریڑھی،مولانا قاضی ابوریحان فاروقی اندور ،مولانا ایوب صدر مدرس فیض ہدایت رائے پور ،مفتی شریف خان مہتمم دارالعلوم زکریا دیوبند ،مفتی نا صر مظاہری نے خطاب کیا ،شرکاء میں مولانا محمد سعیدی ناظم و متولی مظاہرعلوم وقف،شاہ عتیق احمد سربراہ خانقاہ رائے پور ، مولاناعامر مہتمم کنزالعلوم ،مولانا اطہر حقانی ،مفتی مظہر اندور ،مولانا طیب ، مولانا سالم ، مولانا اسرار ، حافظ مشتاق ، ریاض الدین ،شاہ اعظم، ڈاکٹر اسماعیل ، قاری زبیر، مولانا احسن زاہدی مولانا ندیم اور پروگر ام کا اختتام صدر موصوف کی پر سوز دعاء پر ہوا ۔