سری سنت کے خلاف تاحیات پابندی ختم

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-March-2019

نئی دہلی، (یو این آئی ) سپریم کورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ٹیم انڈیا کے سابق بولر ایس سری سنت کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کے کرکٹ کھیلنے پر لگی تاحیات پابندی کو جمعہ کو ختم کر دیا۔عدالت عظمی نے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو ہدایت دی کہ وہ سری سنت کی سزا کی مدت کم کرنے پر تین ماہ کے اندر فیصلہ لے۔جسٹس اشوک بھوشن کی صدارت والی بنچ نے تاحیات پابندی کو درست ٹھہرانے کے کیرل ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی سری سنت کی اپیل پر یہ حکم دیا۔ عدالت نے تاہم واضح کیا کہ اس کے اس حکم سے سری سنت کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں زیر التواء مجرمانہ معاملے کی سماعت متاثر نہیں ہوگی۔غور طلب ہے کہ دہلی پولیس نے نچلی عدالت کی جانب سے سری سنت اور دیگر کو الزام سے بری کئے جانے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ یہ 2013 کے انڈین پریمیئر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ کرنے سے منسلک معاملہ ہے۔سری سنت کی جانب سے سینئر وکیل اور سابق وزیر قانون سلمان خورشید نے جرح کی۔ گزشتہ سماعت کے لیے سری سنت کی جانب سے دلیل دی گئی تھی کہ بکي نے اس کے اسپاٹ فکسنگ کے لئے اپنے جھانسے میں لینے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ اس میں شامل نہیں ہوئے ۔عدالت نے تاہم سری سنت کی اس اپیل کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ، چونکہ وہ اسپاٹ فکسنگ کیس سے بری ہو چکے ہیں تو انہیں آگے کسی طرح کی بھی سزا نہ دی جائے۔ عدالت نے مانا کہ تمام معاملات میں سری سنت کے خلاف تاحیات پابندی کی سزا نہیں دی جا سکتی ہے اور بی سی سی آئی کی تادیبی کمیٹی نے ان معاملات پر کوئی نوٹس ہی نہیں لیا ہے۔