سمیع پر الزام ثابت ہونے پر پانچ برس کی سزا ممکن

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 16-March-2019

کولکتہ ،( یو این آئی )کولکتہ کے دفتر استغاثہ کے مطابق ہندستانی کرکٹ ٹیم کے سرکردہ تیز گیند باز محمد سمیع کو اپنی اہلیہ کے ذریعے لگائے گئے الزامات ثابت ہونے پر جرمانے کے علاوہ کم از کم پانچ برس کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ ہندستانی کرکٹر محمد سمیع پر باقاعدہ طور پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ سمیع پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی اہلیہ کو جسمانی تشدد اور ظلم کا نشانہ بنایا تھا۔قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد سمیع اور ان کی بیوی حسین جہان کی ازدواجی زندگی انتہائی خراب حالات میں ہے۔ حسین جہان نے اپنے شوہر کے خلاف مختلف الزامات کے تحت درخواست دائر کی تھی اور اب اس درخواست کے نتیجے میں ہونے والی ابتدائی چھان بین کے بعد پولیس نے سمیع پر مختلف الزامات کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ان میں حسین جہاں کو مارنے پیٹنے کے علاوہ جنسی طور پر ہراساں کرنا بھی شامل ہے۔ کولکتہ کے پبلک پراسیکیوٹر (دفتر استغاثہ) دیپ نارائن پکراشی نے کہا ہے کہ سمیع پر تعزیرات ہند فوجداری قوانین (انڈین پینل کوڈ) کی دفعہ 498A کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ اس شق میں ذہنی و جسمانی اذیت رسانی کے علاوہ جہیز کے معاملے پر ہراساں کرنا شامل ہے۔ پکراشی کے مطابق سمیع کو فوجداری قوانین کی دفعہ 354A کا بھی سامنا ہے اور اس میں جنسی ہراسیت کے علاوہ مارپیٹ کرنا شامل ہے۔کولکتہ کے پبلک پراسکیوٹر کے مطابق اگر عدالت میں استغاثہ گواہان کے ساتھ یہ الزامات ثابت کرنے میں کامیاب ہوا تو سمیع کو جرمانے کے علاوہ کم از کم پانچ برس کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔ ان الزامات کی محمد سمیع نے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اُن کو بے توقیر کرنے کی مہم ہے۔