شیعہ علمائے ہند کی 25 مارچ کو ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 25-March-2019

لکھنو۔(پریس ریلیز) شیعہ علمائے ہند کا ایک جلسہ امامیہ ٹرسٹ کے دفتر میںہوا جس کی صدارت مولانا راجانی علی روحانی نائب صدر نے اس موقع پر علمائے کرام سے آئندہ انتخابات کے سلسلے میں کہا کہ جب بھی کوئی سرکار آتی ہے تو دلت اور مسلموں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا رہا ہے۔ اور ان کے حقوق کو پائمال کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مولانا علی حسن قمی نے کہا کہ شیعہ علمائے ہند کی جانب سے یوپی پریس کلب میں25؍ مارچ دو بجے دن میں پریس کانفرنس رکھی گئی تھی تاکہ مسلمان، دلتوں کو یہ بتایا جائے کہ کس پارٹی کی حمایت کریں مگر بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر یہ پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی ہے۔آئندہ تاریخ کا بہت جلد اعلان کیا جائے گا۔ کیونکہ انتخاب 2019ء میں مسلمانوں، دلتوں سے اپیل کروں گا کہ ایسی پارٹی کی حمایت کریں جو ملک کی ترقی کے گامزن رہے۔ اور سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کا نعرہ ہی نہ ہو بلکہ عملی طور پر کام ہوں۔ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ مشینوں میں پکڑی گئی خرابیوں کو دور کیا جائے۔ اس موقع پر صدر جلسہ نے کہا کہ مودی حکومت نے صرف پانچ سال لوگوں سے وعدے کیے ہیں لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔اور سماجی کارکن محمد آفاق نے کہا کہ بی جے پی کا خاتمہ 2019 میں طے ہے۔ پورا ملک اچھا وزیراعظم ، اچھی حکومت چاہ رہا ہے۔