صحت خدمات مہیا کرانے کیلئےطبی تعلیم کامعیاری ہونا ضروری

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-March-2019

پٹنہ،(پی آر)گورنر لال جی ٹنڈن نے کہا ہے کہ ریاست میں طبی تعلیم کو معیار کے ساتھ فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ آج راج بھون کے کانفرنس ہال میں گورنر اور چانسلر لال جی ٹنڈن کی صدارت میں ریاست کے مڈیکل کالجوں میں طبی تعلیم کی صورتحال اور میڈیکل اسپتالوں میں صحت خدمات کی حصولیابی کاجائزہ لیاگیا۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں طبی سہولتوں کاتیزی سے فروغ ہوا ہے۔ بنیادی ڈھانچہ کے فروغ کی سمت میں کوشش ہوئی ہے۔ نئی میڈیکل کالج بھی کھل رہے ہیں۔ جو اطمینان کی بات ہے۔ لیکن ہمیں اور زیادہ بہتر کوششوں کے ذریعہ طبی سہولتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ راجدھانی پٹنہ میں پی ایم سی ایچ، ایمس، آئی جی آئی ایم ایس اور این ایم سی ایچ جیسے طبی اداروں کے ذریعہ بہتر طبی سہولت مہیا کرائی جارہی ہے لیکن ہمیں پی پی موڈ میں دیگر سہولتوں کو فروغ دینا چاہئے۔ گورنر نے کہا کہ بہار جیسے ترقی پزیر ریاست میں صحت خدمات کا فروغ بیحد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ طبی سہولتوں کو اگر ہم ضرورت کے مطابق فروغ دے دیتے ہیں تو ریاست کے باہر علاج کے نام پر چلی جانے والی پونجی ریاست کی ترقی میں ہی لگے گی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر طبی سہولتوں کے لئے ضروری ہے کہ ہم میڈیکل ایجوکیشن کو معیاری بنائیں۔گورنر نے کہا کہ ملک کے 450 میڈیکل کالجوں میں پہلے 100 میں ہمارے یہاں کے بھی کالج آسکیں اس کیلئے ضروری ہے کہ ہم میڈیکل کالجوں میں تعلیمی نظام میں بہتری لائیں۔ جناب ٹنڈن نے کہا کہ ریاست میں نئے کھل رہے گیارہ سرکاری میڈیکل کالجوں کے قیام کے بعد کل سرکاری میڈیکل کالجوں کی تعداد 20 ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ کے فروغ کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ دستیاب مسائل کا مناسب استعمال معیار کو فروغ دیاجائے۔ انہوں نے آریہ بھرٹ نالج یونیورسیٹی پٹنہ کے وی سی سے کہا کہ میڈیکل کالجوں میں تعلیمی نظام میں معیار کو فروغ دیاجائے اور امتحان کلنڈر اور اکیڈمک کلنڈر پر صد فیصد عمل کرتے ہوئے وقت پر امتحان کا انعقاد کرتےہوئے بروقت ریزلٹ شائع کیاجائے۔گورنر نے میڈیکل نصاب کے امتحان میں شفافیت اور ریگولریٹی کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ طبی تعلیم اور صحت سہولتوں کے فروغ کیلئے ماہرین کی رائے حاصل کرنے کے مقصد سے لوک سبھ انتخاب کے بعد اور بڑے پیمانے پر قومی کانفرنس منعقد کیاجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی، لکھنؤ ، چننئی، کولکتہ وغیرہ ملک کے اہم میڈیکل اداروں سے ماہرین کومدعو کرتے ہوئے ایک قومی مذاکرہ کانفرنس منعقد کیاجانا چاہئے۔ اس موقع پر گورنر کے پرنسپل سکریٹری وویک کمار سنگھ نے کہا کہ میڈیکل کالجوں میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ میٹنگ سے خطاب کرتےہوئے محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری سنجئے کمار نے کہا کہ ریاست میں ہر سال 27 لاکھ پیدا ہونے والے نوزیدہ بچوں میں تقریبا 2.70 لاکھ معاملوںمیں سجرین آپریشن کاامکان بنارہتا ہے۔ اس لئے سرکاری اسپتالوں میں سجرین کی سہولت مہیا کرانا ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج ہے۔ جس کاحل نکالاجائے گا۔ انہوں نے گورنر کمشنری کی روشنی میں ریاست میں کم سے کم دو طبی اداروں کو کینسر کے علاج کے لئے سپر اسپیشلیٹی سنٹر کی شکل میں فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی آئی ایم ایس سمیت سبھی میڈیکل اسپتالوں میں سیٹوں کی تعداد بڑھائی گئی ہے اور تعلیم کے معیار میں بھی بہتری کی جارہی ہے۔ میٹنگ کے دوران انہوں نے بہار اسٹیٹ چائلڈ ویلفیئر کاؤنسل کے ماتحت بننے والے کھیتان مارکیٹ کے اپوزٹ میں بال بھون اور بھور پوکھر میں زیر تعمیر ہونے والے بچہ زچہ فلاحی سنٹر کے بارے میں پرزنٹیشن کو بھی دیکھا اور ضروری ہدایت دی۔