نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 23-March-2019

ویلنگٹن (ایجنسی):نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کو ٹوئٹر پر ایک بندوق کی تصویر بھیجی گئی، جس کے ساتھ یہ کیپشن درج تھا کہ ‘اس کے بعد آپ کی باری ہے’۔دھمکی دینے والے شخص کے ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہونے سے 48 گھنٹے سے اس تصویر کو پوسٹ کیا گیا تھا، تاہم مختلف لوگوں کی جانب سے اسے رپورٹ کرنے کے بعد اکاؤنٹ کو معطل کردیا گیا۔اس کے علاوہ جیسنڈ آرڈرن اور نیوزی لینڈ پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے پوسٹ کی گئی دیگر تصویر میں ‘اگلے آپ ہیں’ لکھا ہوا تھا۔ ٹوئٹر کی جانب سے معطل کیے گئے اکاؤنٹ پر اسلام مخالف مواد اور سفید فام نفرت انگیز تقاریر موجود تھیں۔اس حوالے سے پولیس کی ترجماننے ہیرالڈ کو بتایا کہ ‘پولیس ٹوئٹر پر کیے جانے والے تبصروں سے باخبر ہے اور انکوائریز عمل میں لائی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے میں 50 افراد کی شہادت پر حمایت کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ پر ٹوئٹر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ٹوئٹر پبلک پالیسی کی ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ ‘کیا کہا، ہم نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑے ہیں۔خیال رہے کہ کیا کہا یہ ایک فقرہ ہے جسے نیوزی لینڈ میں استعمال کیا جاتا ہے اور یہ مضبوط رہنے کے پیغام کے طور پر کہا جاتا ہے۔یہ پیغام نیوزی لینڈ مساجد حملے کے متاثرین کے لیے قومی سطح پر 2 منٹ کی خاموشی کے تھوڑی دیر بعد سامنے آئے۔ کچھ نے ٹویٹ میں کہا کہ یہ ایک ‘خالی جذبہ’ ہے کیونکہ نسل پرستانہ اور تشدد سے متعلق ٹوئٹس ویب سائٹ پر موجود ہیں اور ٹوئٹر نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔خیال رہے کہ 15 مارچ کو ہونے والے حملے کی براہ راست ویڈیو اور اسے شیئر کرنے تک رسائی دینے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔