پلوامہ کے بعد آج پہلی بار ساتھ بیٹھیں گے بھارت،پاک افسران

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-March-2019

چنڈی گڑھ،(ایجنسی): بھارت ،پاکستان کے درمیان تعلقات میں آئی تلخی کے سبب کرتارپورکوریڈور کا ڈرافٹ تیار کرنے کے لئے جمعرات 14 مارچ کو دونوں ممالک کے حکام کی مشترکہ میٹنگ اٹاری بارڈر پر بنے بھارتی چیک پوسٹ پر ہوگی۔ پلوامہ حملے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے افسران سرحد پار کرکے نہ صرف بھارت آ رہے ہیں بلکہ یہاں ملاقات کرکے کرتارپور کوریڈور کے ڈرافٹ کو حتمی شکل بھی دیں گے۔ اٹاری چیک پوسٹ پر میٹنگ کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔میٹنگ جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے سے ہوگی ۔پنجاب حکومت نے گورو نانک دیو کے 550 ویں پرکاش اتسو کی یاد میں نہ صرف سال بھر کے لئے پروگرام کا اہتمام کیا ہے بلکہ مرکزی حکومت سے کرتارپور کا راستہ کھولنے کی مانگ بھی اٹھائی ہے۔ بھارت حکومت نے اس سلسلے میں پاکستان حکومت سے رابطہ قائم کرکے کرتارپورکوریڈور کو کھولنے کے لئے پہل اور بات چیت ایک راستہ تیار کیا ہے ۔کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کے پہلے دونوں ممالک کے حکام کی یہ میٹنگ پہلے دہلی میں ہونی تھی جسے پلوامہ حملے کے بعد ملتوی کر دی گئی تھی۔ ابھی میٹنگ کی جگہ تبدیل کرنے کی کرے اٹاری چیک پوسٹ پر کر دیا گیا ہے۔ جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے سے شام چار بجے تک اٹاری بارڈر پر واقع بھارتی چیک پوسٹ پر ملاقات کریں گے ۔میٹنگ میں بھارتی وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری انیل ملک کی قیادت میں بیرون ملک وزارت اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران شامل ہوں گے۔ دوسری طرف پاکستان کی جانب سے پاک وزارت خارجہ کے ڈی جی محمد فیصل کی قیادت میں حکام کی ایک ٹیم ہندوستانی سرحد میں آکر بات چیت کرے گی۔ دونوں ممالک کے افسر مل کر کرتارپور کوریڈور کا مسودہ تیار کریں گے تاکہ اس کی تعمیر کی سمت میں ٹھوس پیش رفت ہو سکے۔وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق کرتارپور کوریڈور کے قریب بھارتی سرحد میں 190 کروڑ کی لاگت سے ٹرمینل بلڈنگ اور کیمپس تعمیر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ہندوستانی سرحد میں 300 فٹ بلند ترنگا بھی لہرانے کا بندوبست کی جائے گی جسے بھارتی پاکستان کی سرحد میں داخل ہونے کے بعد بھی دیکھ سکتے ہیں۔