گلوبل آرڈر اور امریکہ کی فوجی اہلیت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 23-March-2019

واشنگٹن ،(پی ایس آئی)جنرل ڈنفرڈ نے کہا ہے کہ اب بھی دو وجوہات ایسی ہیں جو امریکہ کی فوج کو دنیا کی دیگر طاقتوں اور اپنے مدمقابل فوجوں سے ممتاز کرتی ہیں۔’’ایک ہمارا نیٹ ورک ہے جو ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں پر مشتمل ہے۔ دوسری ہماری اہلیت جو ہمیں، بوقت ضرورت ہمارے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے آگے بڑھنے کے قابل رکھتی ہے‘‘۔امریکہ کے اعلیٰ ترین فوجی عہدیدار جنرل جوزف ڈنفرڈ نے کہا ہے کہ روس اور چین جیسی بڑی طاقتیں جدید ٹیکنالوجی اور فوجی مہارتوں کے سبب امریکہ کی قیادت والے گلوبل آرڈر کے لیے چیلنج بن رہی ہیں۔ ’’لیکن، امریکہ اب بھی بڑی فوجی قوت ہے‘‘۔ان کے بقول، ’’امریکہ کو نہ صرف جدید فوجی ٹیکنالوجی پر دسترس ہے بلکہ اتحادی ممالک میں رسائی اسے باقی مدمقابل قوتوں سے ممتاز کرتی ہے‘‘۔تاہم، انہوں نے اس امر کو تشویشناک قرار دیا کہ ’’امریکہ کے اندر 70 فیصد نوجوان جدید فوجی تقاضوں کے مطابق بھرتی کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔ اور دوسری جانب چین میں کاروبار کرنے والی امریکہ کی کمپنیاں چینی مصنوعی ذہانت کو بہتر بنا رہی ہیں، جو امریکی فوجی برتری کے لیے چیلنج بن سکتی ہے‘‘۔امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک، ’اٹلانٹک کونسل‘ میں گفتگو کرتے ہوئے، جنرل جوزف ڈنفرڈ نے کہا کہ 1998 کی امریکہ کی فوجی حکمت عملی کا مطالعہ کریں تو معلوم ہو گا کہ اس میں چین کا ذکر ہی نہیں ہے۔ روس کا تذکرہ نیٹو کے ساتھ اس کے مذاکرات کے پس منظر میں موجود ہے، اس کے علاوہ ناکام ہونے والی اور ناکامی سے دوچار ریاستوں کے سبب خطرات کا احاطہ کیا گیا ہے اور پرتشدد انتہاپسندی اور اس کے بڑے پیمانے پر انسانی تباہی کا سبب بننے والے ہتھیاروں سے تعلق کے بارے میں کافی کچھ درج ہے۔ لیکن دنیا کی طاقتوں کے ساتھ جو تقابلی فضا آج موجود ہے، پہلے نہیں تھی۔اْنھوں نے کہا کہ ’’1998 میں اقتصادی، سفارتی اور فوجی اعتبار سے ہمارے مدمقابل کوئی نہیں تھا۔ آج چین دنیا کی سٹیج پر اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ اور پھر فوجی اعتبار سے آج چین اور روس کے پاس جس طرح کی فوجی ٹیکنالوجی میں اہلیت کی جانب گامزن ہیں، وہ ہمارے لیے کئی شعبوں میں چیلنج پیدا کرتا ہے۔‘‘تاہم، ان کا کہنا تھا کہ اب بھی دو وجوہات ایسی ہیں جو امریکہ کی فوج کو دنیا کی دیگر طاقتوں اور اپنے مدمقابل فوجوں سے ممتاز کرتی ہیں۔’’ایک ہمارا نیٹ ورک ہے جو ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں پر مشتمل ہے۔ دوسری ہماری اہلیت جو ہمیں، بوقت ضرورت ہمارے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے آگے بڑھنے کے قابل رکھتی ہے‘‘۔’عظیم طاقتوں کے درمیان تقابل کے عہد میں امریکہ کی فوجی حکمت عملی‘ کے موضوع پر ہونے والے پروگرام کی میزبان ’سی این این‘ کی پنٹاگان کے لیے نامہ نگار، باربرا سٹار کے اس سوال پر آیا روس ایسی اہلیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔