ہند پاک فائنل میں پہنچیں تو بھی بائیکاٹ ہونا چاہیے: گمبھیر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-March-2019

نئی دہلی، (یو این آئی ) سابق ہندستانی بلے باز اور اپنے تبصرہ کیلئے مشہور گوتم گمبھیر نے کہا ہے کہ ہندستان کو ورلڈ کپ میں 16 جون کو پاکستان کے ساتھ اپنا میچ نہیں کھیلنا چاہیے اور اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ بھی جاتی ہیں تو ہندوستانی ٹیم کو فائنل سے ہٹ کر بین الاقوامی سطح تک سنگین اشارہ پہنچانا چاہیے۔کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے اور سیاست میں اترنے کی قیاس آرائیوں کے درمیان گمبھیر نے پیر کو ‘فن گیز ڈاٹ کام ‘ کی طرف سے 15 کرکٹروں کو آسٹریلیا کے پرتھ کے لئے روانہ کرنے کے الوداعی پروگرام کے موقع پر صحافیوں کو بتایاکہ ہمیں پاکستان کے ساتھ ہر قسم کے کھیل اور کرکٹ تعلقات کو توڑ لینا چاہیے۔ گمبھیر نے کہاکہ ہندستان کو 30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے والے عالمی کپ میں 16 جون کو پاکستان کے ساتھ میچ کو تو کسی بھی حالت میں نہیں کھیلنا چاہیے۔ اگر دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ جاتی ہیں تب بھی ہندستان کو فائنل کا بائیکاٹ کر پوری دنیا کو ایک زبردست پیغام دینا چاہیے کہ ان کے لیے ملک کا مفاد پہلے ہے اور وہ ملک کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ یہ پوچھنے پر کہ اگر ہندستان ایسا بائيکاٹ کرتا ہے تو اسے بین الاقوامی کھیل اسٹیج پر الگ تھلگ رہنا پڑ سکتا ہے ۔گمبھیر نے کہاکہ ملک کے لئے کئی بار بڑی قربانی دینی پڑتی ہے اور ہمیں ایسی قربانی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جموں وکشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف جوانوں پر دہشت گرد حملے کے بعد گمبھیر نے سخت الفاظ میں کہا تھا کہ ہندستان کو پاکستان کے ساتھ ہر کھیل رابطہ توڑ لینا چاہیے۔عالمی کپ میں ہندستان کے امکانات پر گمبھیر نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ کہاکہ موجودہ سطح پر دنیا کی ہر ٹیم کسی كو بھی شکست دینے کا دم خم رکھتی ہے اور کوئی بھی چمپئن بن سکتی ہے۔ ہندستانی ٹیم کا امکان اور چوتھے نمبر کے لئے گمبھیر نے امباٹي رائیڈو کو مناسب بتاتے ہوئے کہا کہ حتمی ٹیم کا فیصلہ کرنا سلیکٹرز اور کپتان کا کام ہے لیکن ایسی ٹیم چنی جانی چاہیے جو عالمی کپ جیت سکے۔ گمبھیر 2011 میں اس ہندستانی ٹیم کا حصہ تھے جس نے ورلڈ کپ جیتا تھا۔سیاست میں اترنے کے سوال پر گمبھیر نے کہا کہ اس بارے میں وہ کوئی بھی فیصلہ اپنے خاندان کے ساتھ بات چیت کے ذریعےلیں گے۔ کھیل اور سیاست مختلف شعبے ہیں لیکن اگر انہیں ٹکٹ ملتا ہے تو وہ ضرور انتخابی میدان میں اترنا چاہتے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں میں اس بات کی قیاس آرائی چل رہی ہیں کہ گمبھیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی دہلی سے الیکشن میں اتار سکتی ہے۔