دھونی عالمی کپ میں ‘گارڈ فادر‘ کے طور پر اتریں گے

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 22-May-2019

نئی دہلی،(یواین آئی) سابق ہندوستانی کپتان اور موجودہ وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی 30 مئی سے ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں’ گاڈ فادر‘ کے طور پر اتریں گے۔دھونی انگلینڈ کی سر زمین پر ہونے والے عالمی کپ کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہوں گے۔ وہ اس ٹورنامنٹ میں واحد ایسے کھلاڑی کے طور پر اتریں گے جس نے 300 سے زائد میچ کھیلے ہیں۔ اپنا چوتھا عالمی کپ کھیلنے جا رہے دھونی اب تک ہندوستان کی طرف سے 338 ون ڈے میچ کھیل چکے ہیں۔ اس ورلڈ کپ کی 10 ٹیموں میں دیگر کوئی کھلاڑی ایسا نہیں ہے جس نے 300 میچ کھیلے ہیں۔ہندوستان کو اپنی کپتانی میں 2011 میں عالمی کپ جتا چکے ہیں اور 2015 کے عالمی کپ میں سیمی فائنل تک پہنچانے والے 37 سالہ دھونی کا یہ آخری ورلڈ کپ ہوگا۔ دھونی اپنے آخری ورلڈ کپ کو ایک اور خطابی جیت کے ساتھ یادگار بنانا چاہتے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم میں کپتان وراٹ کوہلی 227 میچ، نائب کپتان روہت شرما 206 میچ، رویندر جڈیجہ 151 میچ، شکھر دھون 128 میچ اور بھونیشور کمار 105 میچ کھیل چکے ہیں۔تجربے اور ون ڈے میں زیادہ میچ کھیلنے کے معاملے میں دھونی کے سب سے نزدیکی حریف ویسٹ انڈیز کے کرس گیل ہیں جنہوں نے 286 میچ کھیلے ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں زیادہ تر وقت ویسٹ انڈیز ٹیم سے باہر رہنے والے گیل کو اس عالمی کپ کے لیے کیریبین ٹیم میں شامل کیا گیاہے۔وہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں 150 سے زائد ون ڈے کھیلنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم 1975 اور 1979 میں عالمی کپ فاتح رہی تھی۔پاکستان کے آل راؤنڈر شعیب ملک 284 میچوں کے ساتھ اس عالمی کپ کے تیسرے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہوں گے۔ ملک پاکستان کی ٹیم میں بھی سب سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ پاکستان نے 1992 میں عمران خان کی کپتانی میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ پاکستان کی ٹیم کے ایک اور کھلاڑی محمدحفیظ نے 210 میچ اور کپتان سرفرازاحمد نے 106 میچ کھیلے ہیں۔نیوزی لینڈ کے جارح بلے باز راس ٹیلر 218 میچ کے ساتھ ایک اور تجربہ کار کھلاڑی ہوں گے۔ کیوی ٹیم میں کپتان کین ولیمسن نے 139، ٹم ساؤتھی نے 139 اور مارٹن گپٹل نے 169 میچ کھیلے ہیں۔بنگلہ دیش کی ٹیم میں کئی بڑے کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے اور یہ ٹیم تجربہ کے لحاظ سے دیگر کئی ٹیموں پر بھاری پڑتی ہے۔ مشرف مرتضی نے 206 میچ، مشفق الرحیم نے 204 میچ، شکیب الحسن نے 198 میچ، تمیم اقبال نے 192 میچ اور محموداللہ نے 174 میچ کھیلے ہیں۔دفاعی چمپئن آسٹریلیائی ٹیم میں کپتان آرون فنچ 109 میچ کے ساتھ اپنی ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ میزبان انگلینڈ کے پاس مورگن کے طور پر سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں جنہوں نے 199 میچ کھیلے اور عالمی کپ میں اپنی ٹیم کا پہلا میچ کھیلتے ہی وہ 200 ون ڈے پورے کر لیں گے۔جوس بٹلر نے 131 اور جو روٹ نے 132 میچ کھیلے ہیں۔جنوبی افریقہ کی ٹیم میں سلامی بلے باز ہاشم آملہ 174 میچ کے ساتھ سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ دیگر کھلاڑیوں میں کپتان فاف ڈو پلیسس نے 134، ڈیل اسٹین نے 123، ڈیوڈ ملر نے 120، كونٹن ڈی کاک نے 106 اور جے پی ڈومنی نے 104 میچ کھیلے ہیں۔سال 1996 کا عالمی کپ جیتنے والی سری لنکا کی ٹیم میں لست ملنگا اور اینجیلو میتھیوز دو ایسے کھلاڑی ہیں جنہوں نے 200 سے زیادہ میچ کھیلے ہیں۔ ملنگا نے 218 اور میتھیوز نے 203 میچ کھیلے ہیں۔ تشارا پریرا 153 اور لاهرو ترمانے 117 میچ کھیل چکے ہیں۔افغانستان کی ٹیم میں محمد نبی اور سابق کپتان اصغر افغان 100 سے زیادہ میچ کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔