عالمی کپ خطاب میں ‘چوکرس‘ کا ٹھپا ہٹانےاترےگی جنوبی افریقہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 28-May-2019

نئی دہلی،(یو این آئی ) جنوبی افریقہ کی ٹیم بہترین کارکردگی اور زبردست ٹیم مجموعہ کے باوجود اہم موقعوں پر تال گنوانے کی وجہ سے ‘چوکرس کے طور پر بدنام ہو چکی ہے، لیکن اپنی موجودہ فارم کی بدولت اسی ہفتے شروع ہونے جا رہے 12 ویں آئی سی سی ورلڈ کپ کا خطاب پہلی بار اپنے نام کرنے کی وہ مضبوط دعویدار مانی جا رہی ہے۔افریقی ٹیم نے 1992 میں پہلی بار عالمی کپ ڈیبو کیا تھا اور سیمی فائنل میں جگہ بنائی، اس کے بعد سے وہ 1999، 2007 اور 2015 میں بھی آخری چار میں پہنچی لیکن اس سے آگے نہیں پہنچ سکی۔ سال 1996 اور 2011 میں وہ کوارٹر فائنل تک پہنچی تھی۔اگرچہ فاف ڈو پلیسس کی کپتانی میں جنوبی افریقہ اس بار کے خطاب کے دعویداروں میں شامل ہے۔ عالمی کپ سے پہلے اپنے پریکٹس میچ میں اس نے سری لنکا کو 87 رن کے بڑے فرق سے شکست دی تھی اور بہترین بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 7 وکٹ پر 338 رن کا بڑا اسکور بھی کھڑا کیا۔ٹیم کا دوسرا پریکٹس میچ ویسٹ انڈیز سے بارش کی وجہ سے منسوخ رہا تھا۔ لیکن اپنی اس کارکردگی کی بدولت توقع ہے کہ وہ میزبان انگلینڈ کے خلاف 30 مئی کو آئی سی سی ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں پورے اعتماد کے ساتھ برابر کی ٹکر کے لئے اترے گی۔ اس کا دوسرا میچ 5 جون کو ہندوستان سے ہے۔جنوبی افریقہ کی ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کی بھرمار ہے جس میں اس کے کپتان پلیسس اپنا تیسرا ورلڈ کپ کھیلنے اتر رہے ہیں۔ وہیں ہاشم آملہ کا بھی یہ تیسرا، ڈیل اسٹین تیسرا، جے پی ڈومنی تیسرا، كوئنٹن ڈی کاک کا دوسرا، ڈیوڈ ملر دوسرا عالمی کپ کھیلنے اتر رہے ہیں۔ باقی ٹیموں کے مقابلے میں سلیکٹرز نے اس ورلڈ کپ میں اپنی سب سے تجربہ کار ٹیم اتاری ہے۔پلیسس ٹیم کے سب سے بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور گزشتہ چند برس میں ان کی کارکردگی بلے سے کمال کی رہی ہے۔ آخری 2015 عالمی کپ میں انہوں نے آئر لینڈ کے خلاف 109 رن کی اپنی اننگ کھیلی تھی جبکہ اب تک تین عالمی کپ کے 14 میچوں میں انہوں نے 539 رن بنائے ہیں، اسی کارکردگی کی اس بار بھی توقع ان سے ہے۔ پلیسس نے سری لنکا کے خلاف پریکٹس میچ میں بھی 88 رنز کی حیرت انگیز کی اننگز کھیلی تھی۔تجربہ کار آملہ کو تین ورلڈ کپ میں 15 میچوں کا اچھا تجربہ ہے اور ان آئی سی سی میچوں میں انہوں نے 639 رن بنائے ہیں۔ گزشتہ عالمی کپ میں انہوں نے بھی آئر لینڈ کے خلاف 159 رن کی اپنی بہترین اننگز کھیلی تھی۔تیسرا عالمی کپ کھیلنے اتر رہے فاسٹ بولر اسٹین کا بھی انگلش پچوں پر سخت امتحان ہو گا۔ گزشتہ کئی برس سے چوٹ کی وجہ سے خراب فارم سے برسرپیکار اسٹین کی موجودہ فارم اچھی ہے اور ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑیوں میں ہونے کی وجہ سے ان کی رہنمائی کا بھی اہم کردار رہے گا۔ ہندستان میں 2011 میں ہوئے ورلڈ کپ میں انہوں نے 50 رن پر 5 وکٹ کا اپنا بہترین مظاہرہ کیا تھا۔اس کے علاوہ ڈومنی بھی گزشتہ تین برس سے اچھی فارم میں کھیل رہے ہیں اور اپنے تیسرے عالمی کپ میں ان سے بھی بڑے کردار کی توقع ہے۔ سال 2011 اور 2015 ورلڈ کپ میں انہوں نے ٹیم کے لئے 13 میچوں میں کل 388 رن بنائے تھے اور زمبابوے کے خلاف گزشتہ عالمی کپ میں ناقابل شکست 115 رنز کی ان کی اننگز بہترین تھی۔تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کی ٹیم میں کچھ ایک نئے چہرے بھی ہیں جو پہلی بار عالمی کپ میں اتر رہے ہیں اور بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔