پانی کی قلت سے کسان نے اپنا مویشی بیچ دیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-May-2019

مدھوبنی،(نمائندہ) مدھوبنی ضلع میں پانی کی دشواری گہر ی ہوتی جارہی ہے۔ شہر سے لے کر گاؤں تک کے لوگ پانی کی قلت سے متاثر ہورہے ہیں۔ لوگ پینے کے لئے پانی کا انتظام کررہے ہیں لیکن مویشیوں کو نہانے اور پینے کے لئے پانی نہیں مل رہاہے اسی وجہ سے راج نگر تھانہ حلقہ کے رام پٹی گاؤں کے تین کسانوں نے اپنے مویشی کو اونے پونے دام میں بیج دیا۔ رام پنٹی گنج ٹولہ کے کسان کلر یادو اور اندر کماریادو نے بیل اور مہیناج پور کسان چندر یادو نے بھینس صرف اس لئے بیچ دیا کہ ان کو پلانے کے لئے پانی کا انتظام نہیں ہوپارہاتھا الگل بغل کے لوگ خود پانی تو دے رہے ہیں لیکن دن بھر میں کم سے کم 10بالٹی پانی مویشی کے چارہ سے پینے تک میں خرچ ہورہاہے۔ جس کا انتظام نہیں ہوپارہاتھا نہر اور تالاب میں پانی نہیں ہے ۔ رام پٹی گاؤں ہوکر کملا ندی بہتی ہے پہلے اس میں سالوں بھر پانی رہتا ہے لیکن چھ ماہ پہلے یہ نہر پوری طرح سوکھ گیاتھا۔ گاؤں کے بیچ میں ایک مکھناہی سرکاری تالاب ہے یہ بھی سوکھ گیا ہے۔ گاؤں کے ایک پرائیویت تالاب سے پانی لینے پر تالاب مالک نے پابندی لگادیاہے۔ جس وجہ سے صرف چاپاکل ہی پینے کے پانی کے لئے واحد انتظام ہے۔ اندریادو نے بتایاکہ چاپاکل سے پانی بہت مشکل سے نکل رہاہے۔ انہوں نے بتایاکہ اپنا بیل 11ہزار میں بیچاہے۔ اس کی قیمت 20سے 25ہزار تھی۔ گذشتہ سال تک بیل کے لئے خریدار آرہے تھے کئی خریداروں نے 20ہزار تک قیمت لگائی تھی پر کھیتی کرنے کا اور کوئی ذریعہ نہ تھا۔ اس لئے بیل نہیں بیچے۔ پر جوحالات پانی کولے کر ہوگیاہے مویشی دروازے پر نہ مر جائے اس سے بہتر ہے کہ اسے بیچ دیں۔ کلر یادو کے پاس ایک بیل تھا ، دروازے پر لگے سرکاری چاپاکل سے پانی نہیں نکل رہاہے بغل کے گھر سے پانی لارہے تھے ۔ جس سے خود اور مویشی کے لئے چارہ وپانی کا بھی انتظام ہورہاتھا لیکن باربار دوسرے کے گھر سے پانی لانے میں ہورہی پریشانی سے تنگ آکر کلریادو نے بیل کو بیچنے کا فیصلہ لیا۔ انہوں نے بتایاکہ جس بیل کو جنوری فروری میں خریدنے والے 13ہزار روپے دے رہے تھے اسے انہوں نے 7500 روپے میں بیچ دیاہے۔