لندن میں تشدد کے مختلف واقعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میئر صادق خان پر تنقید

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 17-June-2019

لندن/واشنگٹن،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لندن کے میئر صادق خان کو ایک مرتبہ پھر ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’قوم کے لیے رسوائی‘ کا باعث ہیں اور ’برطانیہ کے دارالحکومت لندن کو تباہ کر رہے ہیں‘۔ان کا حالیہ بیان لندن میں گذشتہ 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں پیش آنے والے پانچ پرتشدد واقعات کے پسِ منظر میں ہے جن میں تین افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں۔لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن نے صدر ٹرمپ کے بیان کو ’انتہائی ناگوار‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ ’ہلاک ہونے والے افراد کے المیے کو میئر پر تنقید کرنے‘ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔صدر ٹرمپ کی حالیہ ٹویٹس صادق خان سے ان کی کافی عرصے سے جاری چپقلش کی ایک کڑی ہیں۔صدر ٹرمپ نے دائیں بازو کے رجحانات رکھنے والی مبصر کیٹی ہاپکنز کی لندن میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بارے میں کی جانے والی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ صادق خان ’ایک مصیبت ہیں‘ اور لندن کو جلد از جلد ایک نئے میئر کی ضرورت ہے۔یہ سلسلہ یہاں ختم نہیں ہوا کیونکہ بعد میں کی جانے والی ایک اور ٹویٹ میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’وہ (صادق خان) قوم کے لیے باعثِ ذلت ہیں جو کہ لندن شہر کو تباہ کر رہے ہیں۔‘اس کے جواب میں صادق خان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میئر اس مشکل گھڑی میں متاثرین کے ساتھ ہیں اور وہ اپنا وقت ’اس نوعیت کی ٹویٹس کا جواب دینے میں ضائع نہیں کریں گے۔‘انھوں نے مزید کہا کہ میئر کی پوری توجہ شہر میں بسنے والے لوگوں کی مدد کرنے اور دباؤ کا شکار ہنگامی سروسز سے نمٹنے پر ہے۔جیریمی کوربن نے صادق خان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ (خان) ’صحیح انداز میں پولیس کو اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد کر رہے ہیں جبکہ کیٹی ہاپکنز نفرت انگیز اور تقسیم کا باعث بننے والے نظریے کا پرچار کر رہی ہیں۔‘لندن میں پرتشدد واقعات کے بعد پولیس نے اب تک 14 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ زیرِ حراست افراد میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔جمعے کی سہ پہر جنوبی لندن کے علاقے وینڈز ورتھ میں ایک 18 سالہ نوجوان کو چاقو مار کر ہلاک کیا گیا۔ اس واقعے کے چند لمحوں بعد پلمسٹیڈ کے علاقے میں ایک 19 سالہ نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ہفتے کی سہ پہر ٹاور ہیملیٹس میں 30 سال کے لگ بھگ ایک شخص کو چاقو مارا گیا۔سنیچر کی صبح کلیپہم میں دو جبکہ برِکسٹن میں ایک شخص پر چاقو سے حملے کیے گئے۔تازہ ہلاکتوں کے بعد لندن میں سنہ 2019 میں قتل ہونے افراد کی تعداد 56 ہو گئی ہے۔ گذشتہ برس لندن میں 77 افراد قتل ہوئے تھے جن میں سے 48 کو چاقو سے حملوں میں ہلاک کیا گیا تھا۔ماضی میں صدر ٹرمپ اور صادق خان میں کئی مرتبہ لفظی جنگ ہو چکی ہے۔صدر ٹرمپ نے برطانیہ کے اپنے حالیہ دورہ شروع کرنے سے تھوڑی دیر پہلے لندن کے میئر صادق خان کو ’ایک مکمل ناکام شخص‘ قرار دیتے ہوئے انھیں مشورہ دیا تھا کہ وہ ’لندن میں ہونے والے جرائم پر توجہ دیں‘۔اس بیان کے تناظر میں صادق خان نے حکومت برطانیہ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صدر ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے موقعے پر ان کا ’پرتپاک استقبال‘ نہ کریں۔ماضی میں صدر ٹرمپ نے صادق خان کو ذہانت کے امتحان کا چیلنج دیا تھا جبکہ ٹرمپ نے خان کی طرف سے سنہ 2017 میں ہونے والے لندن برج حملے پر ردِ عمل کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔