بھائی پر انکم ٹیکس کی کارروائی سے مایاوتی برہم

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 20-July-2019

لکھنؤ، (ایجنسی): بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی نے اپنے بھائی اور پارٹی کے نائب صدر آنند کمار پر محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کو مرکزی حکومت کی جانب سے سرکاری مشینری کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی کارروائی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی کی جانب سے محروم طبقہ کو دبانے کا یہ کوشش ہے۔ ہم اس کارروائی سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ محروم طبقہ کے اکاؤنٹ کو چیک کرنی والی بی جے پی کے اکاؤنٹ میں 2000 کروڑ روپے سے زیادہ بے نامی جائیداد ہے۔ پارٹی کو پہلے اس کا بھی انکشاف کرنا چاہئے۔ آخر بی جے پی کہاں سے ہر ضلع میں اپنے پارٹی ہیڈکوارٹر کے لئے زمین لے رہی ہے اور اس پر عمارت بنوا رہی ہے۔ بی جے پی جب سے اقتدار میں آئی ہے، پارٹی کے دفتر کی خریداری کے لئے ہزاروں کروڑروپے آئے ہیں۔ اس کا بھی انکشاف ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ غریبوں، دلتوں کو بی جے پی کی اس چال سے گھبرانا نہیں چاہئے۔ یہ دلتوں اور غریبوں کو دبانے کا ایک طریقہ ہے، جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹنے والے ہیں۔ غریب یہ نہیں سوچے کہ بہن جی خود ہی گھری ہوئی ہیں، تو ہمارا ساتھ کس طرح دیں گی۔ بی ایس پی ہر وقت ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ جہاں بھی غریبوں کے ساتھ نا انصافیہوگی، وہاں بی ایس پی ٹکر کی لڑائی لڑے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی پرائیویٹ سیکٹر کو فروغ دے کر بھی بابا صاحب امبیڈکر کے جذبہ کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔خاص بات یہ ہے کہ بی ایس پی سپریمو کی جانب سے پارٹی کے سبھی عہدیداروں اور رہنماؤں کو پہلے ہی ان کی پریس کانفرنس سننے کی ہدایات دی گئی تھیں۔