تاریخ رقم کرنے کی دہلیز پر کھڑی انگلینڈ ٹیم، نظریں آسٹریلیا کو شکست دینے پر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 11-July-2019

برمنگھم،( آئی این ایس انڈیا ) پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے کی دہلیز پر کھڑی انگلینڈ ٹیم کو جمعرات کو دوسرے سیمی فائنل میں پانچ بار کی چمپئن روایتی حریف آسٹریلیا کو شکست دینے کے لیے کافی منت کرنی ہوگی۔ انگلینڈ آخری بار 2015 ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گیا تھا۔اس کے بعد سے حالانکہ ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پر پہنچا اور کافی مضبوط ٹیم کے طور پر ابھرا۔انگلینڈ 1979، 1987 اور 1992 میں فائنل تک پہنچا لیکن ورلڈ کپ نہیں جیت سکا۔اس بار ٹیم کے فارم کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے قیاس لگایا تھا کہ یہ اس کے پاس سب سنہری موقع ہے۔انگلینڈ کے لیے سب بڑا چیلنج آسٹریلیا ئی ٹیم ہے جو ٹورنامنٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کررہی ہے۔ ابھی تک اس نے سارے چھ سیمی فائنل جیتے ہیں اور 1999 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ڈرامائی حالات میں میچ ٹائی ہو گیا تھا۔چار ماہ پہلے آسٹریلیا کو شاید ہی کوئی سنجیدگی سے لیتا لیکن آرون فنچ کی ٹیم نے شاندار واپسی ہے۔اسے ابھی بھی ماضی کی ناقابل تسخیر آسٹریلیائی ٹیم نہیں کہا جا سکتا لیکن بڑے مقابلوں میں اس نے ہمیشہ اچھی کارکردگی کی ہے۔اس بار بھی صحیح وقت پر ٹیم فارم میں آ گئی ہے اور کسی طرح کے دباؤ میں نہیں ہے۔آسٹریلیائی کوچ جسٹن لینگر نے کہا کہ ایک سال پہلے ہم اتنے مضبوط نہیں تھے۔ہم بڑے بحران سے گزرے جس سے کھیل پر ہی نہیں بلکہ ہمارے ملک پر بھی اثر پڑا۔اس لئے راحت کی بات ہی نہیں تھی۔ہمیں محنت کرنی تھی جو ہم نے کی۔انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ 12 میں سے 10 میچ جیتے لیکن انہیں پتہ ہے کہ آسٹریلیائی ٹیم کتنی خطرناک ہے جس نے انہیں لیگ مرحلے میں 64 رنز سے شکست دی ہے۔اس کے بعد انگلینڈ نے حالانکہ آخری دو لیگ میچ میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کو شکست دی۔اوپنر جانی بیرسٹو اور جاسن رائے زبردست فارم میں ہیں۔کپتان مورگن نے بھی رن بنائے ہیں۔تیز گیند باز لیام پلنکٹ کا خیال ہے کہ ان کی ٹیم اس بار خطاب کی مضبوط دعویدار ہے اور آسٹریلیا کو ہرائے گی۔