دولت قطر دوحہ سے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی ایلمنائی ایسوسی ایشن قطر کے رکن مشیر عالم کی قیادت میں مقابلہ ذائقہ علی گڑھ کا اہتمام

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-July-2019

علی گڑھ(پریس ریلیز)دولت قطر دوحہ سےعلی گڑھ مسلم یونیورسیٹی ایلمنائی ایسو سی ایشن قطر کے رکن مشیر عالم نے اطلاع دی کہ جناب صدر انجینئر جاوید احمد صاحب کی قیادت میں مورخہ ۲۱ جون کو خواتین کے حوالے سے ایک کوکری مقابلہ ذائقہ علی گڑھ کا اہتمام کیا گیا۔ذائقہ علی گڑھ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہو رہا ہے کچھ بہترین لذیز خوشبودار عمدہ پکوان ہم علیگ سے بہتر شاید ہی کوئ اور ہو جو ذائقہ کے لفظی معنی کو سمجھ سکے چونکہ ہم نے اپنے اپنے گھروں سے دور رہکر ایسے کھانے برداشت کئے ہیں جس میں وہ ساری اشیا موجود ہوتی تھی سوائے ذائقہ کے۔ ہم نے ڈائننگ ہال، کینٹین ڈھابوں کے کھانے کھا کھا کر توانائ حاصل کی ہے۔ اسی ضمن میں گزشتہ برسوں کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے علگڑھ ایلمنائ قطر نے اس ذائقہ علیگڑھ پروگرام کا اہتمام دوحہ کے مقامی ہوٹل گرانڈریگل میں کیا۔اس خوبصورت پروگرام کی ہو بہو تصویر کشی لفظوں میں تو ممکن نہیں مگر بہت نا انصافی ہوگی اگر اسکے ذکر سے قاصر رہ گیا۔عموماً گھر کی چہار دیواری میں اپنی شام و صبح بسر کرنے والی ہماری معزز پردہ نشین مستورات کی قابلیت اور فن کو وہ مقام حاصل نہیں ہو پاتا جس کی وہ حقیقی معنوں میں مستحق ہیں۔ بہت مشہور ہے کہ گھر کی مرغی دال برابر لیکن حقیقت برعکس ہے اللہ نے ان کو ایسی صلاحیتیں بخشی ہیں کہ اگر وہ چاہیں تو حقیر سمجھی جانے والی دال کو بھی وہ ذائقہ بخش دیں کہ کیا مرغی اور کیا پلاؤ سب پہ سبقت لے جائیں۔ ایک خاتون کی پہچان اس کے پکوان اور طرز معاشرت سے ہوا کرتی ہے اور اچھا سے اچھا پکوان کرکے وہ گھر والوں کے دلوں پر حکومت کرسکتی ہے ۔ موجودہ دور میں پکوان کی بہت اہمیت ہے اچھے پکوان سے عورت کی بہت عزت و قدر ہے اور جس گھر میں پکوان اچھا ہوتا ہے وہاں سکون اور لوگ صحت مند تندرست ہوتے ہیں اسی ضمن میں علیگڑھ الیمنائی قطر کے زیراہتمام منعقدہ کوکری مقابلہ ذائقہ علیگڑھ میں قطر کی معزز خاتون نے بہت جوش خروش اور دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا۔ اس مقابلہ میں حصہ لینے والی خواتین نے بہت عمدہ لذیز کھانے کو بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا جو واقعی قابل دید اور ستائش تھا۔اس موقع پہ ۱۵۰ سے زیادہ لوگوں نے شرکت فرمائ۔ قطر یونیورسیٹی سے محترمہ صوفیہ بخاری ڈی پی ایس قطر سے محترمہ کوثر حسن چوغلے نے مہمان خصوصی کی حیثیت سےشرکت فرمائی ۔ وہیں محترمہ زینب عظیم نے مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت فرمائی۔ بعد میں ان مختلف پکوانوں کو سنئر شیف جناب بچا سنگھ اور ماہرین جناب راجیو نے ان کی خاصیتوں کی بنیاد پہ مارکنگ کرکے مقابلہ کے فاتحین کا اعلان کیا۔ مقابلہ کو جیتنے والی خواتین کو بہت سے انعامات اور سرٹیفیکٹ سے نوازا گیا۔ اور تمامی دیگر خواتین جنہوں نے مقابلہ میں حصہ لیا ان کو بھی الگ سے انعامات پیش کئے گئے۔ انعام پانے والی خواتین:ـ مین کورس میں محترمہ صدف کوثر، محترمہ سامعہ سید اور محترمہ فرینہ جنید نے انعام حاصل کیا۔ اور اسٹارٹر میں محترمہ خدیجہ پروین، محترمہ صدف کوثر، محترمہ سارہ علی خان کو انعامات سے نوازا گیا وہیں ڈیزرٹ میں محترمہ فرحین حیدر، محترمہ انبیا خاتون، محترمہ آفریدہ خاتون کو انعام سے نوازا گیا۔ساتھ ہی تحفظ اطفال اور حقوق نسواں کے موضوع پہ بھی مہمان اسپیکر نے مقالہ پیش کیا اور اس سلسلے میں خواتین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار واضح طور پہ کیا۔اپنی قربانیوں سے دنیا کو آباد رکھنے اور مستقبل کے معماروں کی پرورش و نشونما کرنے میں خواتین کا کردار ہمیشہ قابل ستائش رہا ہے لہذا اُن کی ناقابل تلافی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عورت کو اسلام نے بہت قدر ومنزلت عطاکی ،اور دنیا کی متاع ِعظیم قرار دیا ہے ،اسی کے وجود سے بلاشبہ تصویر ِ کائنات میں رنگ ہے اور اسی کی عظمتوں سے گلشن ِ زیست کی بہار قائم ہے ،اگر اس کی عظمت کو پامال کیا جائے ،اس کی حیثیت کو گھٹایا جائے تو دنیا کا یہ چمن جہنم کدہ بن جائے گا اور اس ایک طبقہ کے کی وجہ پورا سماجی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔بچوں کے مفادات کا تحفظ اور انہیں بلا امتیاز زندگی میں آگے بڑھنے کے مساوی مواقع فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمارے سماج میں ان دنوں بچوں پہ زیادتی، جنسی تشدد، ریپ اور قتل کے واقعات مسلسل پیش آرہے ہیں۔ بچوں کی صحیح دیکھ بھال کیلئے سماجی شعبے پر زیادہ توجہ دینی چاہیئے۔ بچوں کے خلاف مختلف رپورٹ پر نظر پڑتے ہی رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ہمارا مستقبل، ہمار ے بچے کتنے بڑے خطرے سے دوچار ہیں۔ بچوں سے زیاد تی، تشدد، ریپ کیسز میں مسلسل اضافہ قانون نافذ کرنے وا لے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ حکومت کو ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے قانون بنا کر سخت ترین سزا کا اجرا کرنا ہوگا۔بچوں کے ساتھ روز بروز بڑھتے جنسی واقعات کے پیش نظر، بچوں کو جسمانی صحت، جنسی افعال اور خطرات کے بارے میں آگاہ کرنا اور خطرناک صورت حال سے نبٹنے کیلئے ذہنی طور پر تیار کرنا، تعلیمی اداروں، معاشرے اور والد ین اور سرپرستوں کی اہم ذمہ داری ہے۔ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور استحصال کرنے والے بچوں سے ان کی معصومیت اور ان کا بچپن چھین لیتے ہیں، یہ صرف قانونی مسئلہ نہیں بلکہ سماجی مسئلہ بھی ہے۔ اسی طرح کئی اہم معاملوں میں بچوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔گویا اس طرح سے علیگڑھ الیمنائی قطر نے دوحہ میں بہترین پروگرام کا انعقاد کیا جس میں خواتین کے علاوہ دولت قطر کی تمام سماجی تنظیموں کے سربراہ اعلی اور متعدد معزز شخصیتوں نے حصہ لیا اور اس پروگرام کو بہت دلچسپی کے ساتھ مختلف لزیز پکوانوں کے ذائقوں کا لطف اٹھایا۔اس پوگرام کو کامیاب بنانے کے لئے تمام اراکین ایسو سی ایشن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں سبی منتظمین اور رضاکار یقینن یکساں تعر یف اور ستائش کے مستحق ہیں۔ اس کوکری مقابلہ کے شاندار پروگرام کی کامیابی میں محترمہ ڈاکٹر آشنا نصرت کا کلیدی کردار رہا۔ انہوں نے اس پروگرام کی تیاری کے لئے کئ راتیں جاگ کر گزاری اور اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود ایسو سی ایشن کو اپنا قیمتی وقت دیا اور اس پروگرام کو کامیابی کی نئ بلند یوں تک پہنچایا۔ ہم اپنے صدر جناب انجنئر جاوید احمد صاحب کی کاوشوں کو بھی فراموش نہیں کر سکتے اس میں کوئ دو رائے نہیں ہے کہ انہوں نے یقیناً اس ایسو سی ایشن کو قطر کے اندر ایک الگ شناخت سے رو برو کرانے کا کام انجام دیا ہے۔ بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اس موقع پہ مشہور سماجی کارکن اور قطر کے مشہور تاجر جناب بخاری صاحب، محترمہ رفعت جہاں، قاضی فیض، ابریز خان، محمد شہاب الدین، راشد چشتی، صاحب نے خصوصی مہمان کی حیثیت سے شرکت فر مائی۔قطر ایلمنائ کی جانب سے قمرعالم، مشیرعالم، شا ہد خان، علی عمران، ضیا ءالدین احمد، ضیاءالحق، سرور مرزا، عبدالکریم، دانش علی خان، آصف خان، جاوید سلطان، فرمان خان، شاہد پرویز، شاد کوثر، جنید ،ڈاکٹر مشرف، ابوزر، نعیم، عالمگیر، عمر، اسلم نے شرکت فرمائی۔ ایک دفعہ پھر علیگڑھ المینائی کے تمامی اراکین حضرات اور اس پروگرام کے تمامی منتظمین اور رضاکار حضرات کو دل کی عمیق گہرائیوں سے مبا رکباد پیش کرتا ہوں۔