مخلوط کاشتکاری ایک سائنسی طور پر مثبت عمل:تومر

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-July-2019

نئی دہلی،(یو این آ ئی)مخلوط کاشتکاری ایک سائنسی طور پر ایک مثبت عمل ہے اور اس میں کئی فوائد ملتے ہیں اور کسانوں کے لئے، خاص طور پر منفی موسمی حالات کے تحت بہت مفید ہے۔ مخلوط کھیتی پر سوکھی زمین کے علاقوں میں بڑی سطح پر عمل در آمد ہوتا ہے اور یہ اصل فصل کے خراب ہونے کی صورت میں ایک انشورنس کے طور پر کام کرتی ہے۔یہ جانکاری آج زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا کو دی۔انہوں نے مزید کہا کہ مربوط فارمنگ نظام سے متعلق تمام ہندوستانی مربوط تحقیقی پروجیکٹوں میں مخلوط کھیتی کے نظام کا کئی ریاستوں میں مطالعہ کیا گیا ہے اور یہ کسانوں کے لئے مفید پائی گئی ہے۔ مخلوط فصلیں جاندار پیال کے طور پر کام کرتی ہیں جس سے پانی کی ضرورت کم ہوتی ہے اور کسانوں کو اضافی رقم حاصل ہوتی ہے۔ پھلی دار فصلوں کے ساتھ مخلوط کھیتی زیر بجٹ کی قدرتی کھیتی (زیڈ بی این ایف) کے عناصر میں ایک ہے اور یہ فصل کی پیداواریت اور مٹی کی زرخیزی کو ماحول میں نائیٹروجن کو درست کرنے کے ساتھ بہتر بناتی ہے۔ اس کے علاوہ گوبر اور پیشاب سے بنی کھاد اور نباتات کے فضلے کو زیڈ بی این ایف میں استعمال کیا جاتا ہے اس سے کسان کی لاگت میں کمی آتی ہے۔زیڈ بی این ایف پر عمل کرنے والے کسان، چاہے ان کے پاس کم زمین ہو یا زیادہ زمین ہو، گائے کے گوبر اور پیشاب سے بڑے پیمانے پر کم لاگت کی کھاد تیار کرتے ہیں۔ملک میں درپردہ بے روزگاری کے بارے میں کوئی خاص اوقات کی سیریز پر مبنی اعد اد وشمار موجود نہیں ہیں، کیونکہ یہ رجحان ایسا نہیں ہے جس کی آسانی سے پیمائش کی جاسکے۔ البتہ روزگار اور بے روزگاری سے متعلق موازنہ ”روزگار اور بے روزگاری کی بھارت میں صورت حال“ کے موضوع پر دستیاب ہے اور بھارت میں اسے نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) نے مکمل کیا ہے۔ اس سروے سے حاصل تازہ اعداد وشمار کے مطابق یہ ظاہر ہوتا ہے کہ زراعت اور اس سے متعلقہ شعبوں میں مصروف افراد قوت میں کمی آئی ہے اور یہ 10-2009 میں 24.74 کروڑ افراد تھے، جو 12-2011 میں 23.18 کروڑ تک پہنچ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے لیبر کی پیداواریت کو بڑھانے کی خاطر کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ حکومت نے ملک میں روزگار کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی خاطر پرائیویٹ سیکٹر کی بھی ہمت افزائی کی ہے، جس میں ایسے مختلف پروجیکٹوں میں تیزی لانا جن میں کافی سرمایہ کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے والے پروگرام، مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشلیہ یوجنا اور دین دیال انتیودیہ یوجنا اور نیشنل – اربن لیولی ہڈمشن شامل ہیں۔