دہلی میں سیلاب کا خطرہ برقرار:اگلے 48 گھنٹے اہم:کجریوال

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 20-August-2019

نئی دہلی،(یو این آئی) ہریانہ کے ہتھنی کونڈ بیراج سے 40 برسوںکےبعد جمنا میں سب سے زیادہ پانی چھوڑے جانے کےبعد دہلی میں سیلاب کے ممکنہ خطروں کا اندازہ لگانے کے لئے وزیراعلی اروند کیجریوال کی صدارت میں پیر کو متعلقہ محکموں کے ساتھ پیدا ہونے والی صورت حال پر غوروفکر کیا گیا۔مسٹر کیجری وال نے میٹنگ کےبعد بتایاکہ اتوار کو ہتھنی کونڈ بیراج سے 28ء8 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ اس پانی کو دہلی پہنچنے میں 36 سے 72 گھنٹے کا وقت لگے گا۔ انہوں نے بتایا کہ افسران کے ساتھ سیلاب کی ممکنہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور ہدایت دی گئی ہے کہ جان ومال کا نقصان نہیں ہو اس کے لئے ہر ممکن اقدام کئے جائیں گے۔وزیراعلی نے بتایا کہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پختہ انتظامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج جمنا کی آبی سطح 33ء205 میٹر کے خطرے کو عبور کرجائے گا۔ سال 2013 میں 06ء8 لاکھ کیوسک پانی جمنا میں چھوڑا گیا تھا جس سے آبی سطح 32ء207 میٹر تک پہنچ گیا تھا۔انتظامیہ نے سیلاب آنے کی صورت میں کسی بھی طرح کی مدد کے لئے دو ٹیلی فون نمبر 01122421656 اور 01121210849 بھی جاری کئے ہیں۔ قومی دارالحکومت میں جمنا ندی پر بنے لوہے و الے پل پر پیر کی صبح پانی کی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گئی جس کے سبب لوہے والے پل کو آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ وزیراعلی اروند کیجریوال نے حالت کی سنگینی کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں کی میٹنگ بلائی ہے، جس میں خطرے سے نپٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر غورو خوض کیا جائے گا۔خیال رہے کہ لوہے والے پل پر پانی کی سطح پر وارننگ کا نشان 204.50میٹر ہے اور آج صبح دس بجے تک یہاں پر آبی سطح 204.80میٹر ہوگئی۔ اس کی وجہ سے جمنا کےآس پاس رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لئے کہا گیا ہے۔ بارہ بجے آبی سطح 204.88میٹر کو پار کر گئی ہے۔ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ سمیت پورے شمالی ہندستان میں شدید بارش ہونے اور بادل پھٹنے کی وجہ سے 32لوگوں کی موت کے ساتھ ہی ملک کے مختلف حصوں میں بارش، سیلاب اور زمینی تودے گرنے کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد 301تک پہنچ گئی ہے جبکہ 47دیگر لاپتہ ہیں۔گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران ہماچل اور اتراکھنڈ میں شدید بارش اور بادل پھٹنے کی وجہ سے آئے سیلاب اور زمینی تودوں کی زد میں آکر 34لوگوں کی موت ہوگئی۔ ہماچل میں 18لوگوں اور اتراکھنڈ میں 14لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ پانچ دیگر لاپتہ ہیں۔ملک کی مختلف ریاستوں میں سیلاب کی صورتحال میں اب تیزی سے بہتری آرہی ہے اور فوج مختلف ایجنسیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر راحت اور بچاو کاموں میں مصروف ہے۔