تین طلاق کا ایک اور معاملہ روشنی میں آیا :رپورٹ درج

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-September-2019

دیوبند(دانیال خان )تین طلاق پر قانون بننے کے بعد بھی تین طلاق دینے کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔تازہ معاملہ دیوبند کے ایک محلہ کا ہے ،یہاں رہنے والی ایک خاتون دیر شام اپنی بیٹی کو لیکر تھانہ پہنچی اور پولیس کو دی گئی تحریر میں بتایا کہ قریب دو سال قبل اسکی بیٹی کا نکاح سہارنپور کے رہنے والے ایک نوجوان سے ہوا تھا ۔خاتون کے مطابق شادی کے بعد سے نوجوان کے اہل خانہ اضافی جہیز کو لیکر اس کی بیٹی کا ذہنی اور جسمانی استحصال کرتے چلے آرہے ہیں ،خاتون کے مطابق اسکی بیٹی روز روز کی مارپیٹ اور سسرال والوں کو مائکہ سے بار بار پیسے لاکر دینے سے تنگ آکر گھر بیٹھ گئی تھی ۔متاثرہ کی والدہ کے مطابق دوپہر کے وقت اسکی سسرال والے فیصلے کی بات کرنے کیلئےانکے گھر آئے ہوئے تھے اسی دوران داماد نے بیٹی کے ساتھ گالی گلوچ شروع کر دی جب انکی بیٹی نے اسکی مخالفت کی تو ملزم شوہر نے بیٹی کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے تین طلاق دے دیا ۔متاثرہ کی والدہ نے ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔وہیں شہر کے محلہ خانقاہ کی باشندہ شادی شدہ خاتون نے اپنے شوہر پر اسکے ساتھ بدسلو کی کرمارپیٹ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پولیس کو تحریر دیکر شوہر کے خلاف قانونی کارروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔پولیس نے متاثرہ خاتون کی شکایتی تحریر پر ملزم شوہر نسیم کو نقض امن کی دفعات میں جیل بھیج دیا ۔وہیں چندر شیکھر آزاد یووا منچ کی ایک تعزیتی میٹنگ کا انعقاد مقامی دفتر پر کیا گیا ،جس میں 29 اگست کو صحافی بلبیر سینی کی اہلیہ اچانک ہوئی موت پر غم کا اظہار کیاگیا ۔اس موقع پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کرکے مرحومہ کیلئے دعا ء کی گئی۔ میٹنگ میں آدتیہ گرگ ، ویبھو اگروال ، آدیش سینی ، ڈاکٹر سچن ، سہدیو سنگھ ، انشل گرگ ، مدیت گوئل ، اکشہ بنسل ، راہل گوئل وغیرہ موجود تھے۔