دارالعلوم دیوبند کے استاذ علامہ جمال ؒکے انتقال پر سنبھل میں تعزیتی جلسہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 21-September-2019

لکھنٔو(پریس ریلیز ) دارالعلوم دیوبندکے استاذ تفسیر حضرت مولانامحمد جمال بلندشہری ؒ کے انتقال پر علمی حلقوں میں کافی رنج وغم کا ماحول ہے۔ تاریخی شہر سنبھل میںعلامہ جمال ؒ کے سانحۂ ارتحال پر النور پبلک اسکول، نخاسہ، حسینی روڑ پر ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد بروز جمعہ بعد نماز جمعہ کیا گیا جس میں شہر سنبھل کی سرکردہ شخصیات کے علاوہ دارالعلوم دیوبند، ندوۃ العلماء لکھنؤ، مظاہر العلوم سہارن پور اور دیگر مدارس کے فضلاء نے شرکت فرمائی۔ جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت پاک سے ہوا۔ بعدہ مولانا مفتی عبدالغفور سنبھلی شیخ الحدیث جامع مسجد امروہہ نے استاذ شاگرد کے رشتہ پر بات کرکے مولانا محمد جمالؒ کی تصانیف پر تفصیلی گفتگو فرمائی اور فرمایا کہ استاذ محترم کے محاسن وخوبیاں بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ان اوصاف کو پیدا کریں۔ ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی نے علامہ جمالؒ کی شخصیت اور خدمات پر مشتمل ایک مقالہ پیش فرمایا۔ آپ نے بتایا کہ حضرت مولانا محمد جمالؒ نے شیخ الاسلام حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ سے حدیث کی مشہور ومعروف کتاب ’’صحیح البخاری‘‘ از اوّل تا آخر پڑھی۔ اُن کی دارالعلوم دیوبند میں استاذ کی حیثیت سے تقرری ۱۹۸۴ء میں ہوئی۔ مولانا محمد نجیب قاسمی نے مزید کہا کہ جو قلمی کارنامہ آپ کی عالمی شہرت کا سبب بنا وہ مشہور ومعروف تفسیر ’’جلالین‘‘ کی ’’جمالین‘‘ کے نام سے اردو شرح ہے جو چھ ضخیم جلدوں پر مشتمل ہے۔صدر جلسہ مولانا عبد المعید قاسمی، مولانا محمد میاں قاسمی، مفتی مہر الٰہی قاسمی، مفتی محمد جنید قاسمی، مولانا زکریا قاسمی اور مولانا نور الاسلام قاسمی نے بھی استاذ محترم کی زندگی کے مختلف پہلووں کو اجاگر کیا اور بتایا کہ نہ صرف ایک مایۂ ناز مصنف تھے بلکہ آپ ایک کامیاب استاذ بھی تھے۔ تقریباً ۳۵ سال سے دارالعلوم دیوبند میں قرآن وحدیث کی عظیم خدمات پیش کررہے تھے۔ آ پ کی رحلت علمی دنیا کا سخت نقصان ہے۔ آپ کی موت کی وجہ سے اہل علم میں ایک خلاء پیدا ہو گیا ہے جس کی تلافی تا دیر ممکن نہیں ہے۔ آپ کی موت کی وجہ سے حلقۂ علوم اسلامیہ کا ہرہر فرد سوگوار ہے۔ پروگرام کی صدارت مولانا عبد المعید قاسمی نے جبکہ نظامت کے فرائض مولانا عتیق الرحمن قاسمی نے انجام دئے۔ مولانا شاکر قاسمی، مولانا محب الرحمن قاسمی، مولانا شکیل قاسمی، مولانا رفاقت قاسمی، مولانا ندیم قاسمی، مفتی مجیب الرحمن قاسمی، مولانا نور الاسلام قاسمی ، مولانا حامد قاسمی، مولانا حماد رسول قاسمی، مفتی زید قاسمی، مفتی عثمان قاسمی، مفتی سلمان ندوی مظاہری، ڈاکٹر شہزاد عالم، قاری حسیب الرحمن اور دیگر حضرات نے پروگرام میں شرکت کی اور آخر میں مولانا عبدالمعید قاسمی کی رقت آمیز دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا۔ پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔