ڈاکٹروں کی لاپروائی سے 30سالہ نوجوان کی موت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-September-2019

بتیا،(انیس الوریٰ)، بتیا کے سرکاری کالج اسپتال میں غلط علاج اور لاپروائی کی وجہ سے سانپ کاٹے ایک شخص کی موت کے بعد لواحقین نے جم کر ہنگامہ کیا۔ جانکاری کے مطابق نوتن تھانہ کے شیوراج پور باشندہ بابو رام سنگھ کا 30سالہ لڑکا راکیش سنگھ کو سانپ نےکاٹ لیا ۔نوجوان کی حالت بگڑتے ہوئے دیکھ اسے میڈیکل کالج اسپتال بتیا کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایاگیا۔ جہاں کوئی بھی سینئر ڈاکٹر موجودنہیں تھے۔ایمرجنسی وارڈ میں صرف میڈیکل کالج کے طلبا ڈاکٹر ہی موجودتھے۔ لواحقین کا الزام ہے کہ جونیئر ڈاکٹروں کی لاپروائی اور غلط علاج کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔ لواحقین کا یہ بھی الزام ہے کہ ڈاکٹروں نے سانپ کاٹے جگہ کے پاس باندھے گئے گانٹھ کو کھلوادیا۔ اور اسے سلائن چڑھایاگیا۔ جس وجہ سے زہر ان کے پورے جسم میں پھیل گیا۔ جس وجہ سے نوجوان کی موت ہوگئی۔ ان کی موت کے بعد لواحقین نے ہنگامہ کیا۔ اطلاع پاکر حادثہ پر پہنچی نگر پولس نے لاٹھی چارج کیاجس کے بعد جونیئر ڈاکٹروں نے پولس پر تھپڑ مارنے کا الزام لگایا۔ دیر رات سے ہڑتال کا اعلان کردیا۔کئی سماجی کارکنان نے ڈاکٹرکے اس رویہ کی سخت مذمت کی ہے۔ اور حکومت سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔