کیا فیس بک بند ہونے کو ہے؟

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 21-September-2019

واشنگٹن، فیس بک کے شریک بانی مارک زوکربرگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ فیس بک کو ان دنوں ڈیجیٹل پرائیویسی، سینسرشپ اور شفافیت کے حوالے سے متعدد قانونی مسائل کا سامنا ہے۔امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قانون سازوں سے اپنی ملاقاتوں میں فیس بک کے چیف ایگزیکیٹو مارک زوکربرگ نے سماجی رابطوں کی اپنی ویب سائٹ کو بند کرنے کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔ فیس بک کے ایک ترجمان کے مطابق بات چیت مستقبل قریب کے لیے نئے قوانین پر مرکوز رہی۔یہ امر اہم ہے کہ فیس بک کو ان دنوں ڈیجیٹل پرائیویسی، سینسرشپ اور شفافیت کے حوالے سے متعدد قانونی مسائل کا سامنا ہے۔ میسیجنگ ایپلیکیشن ‘واٹس ایپ‘ اور تصاویر شیئرنگ ایپ ‘انسٹاگرام‘ دونوں فیس بک ہی کی ملکیت ہیں تاہم ان کی بدولت کمپنی کو ڈیجیٹل حلقوں میں متعدد مسائل کا سامنا بھی ہے۔ اس ضمن میں زوکربرگ کو گزشتہ برس امریکی کانگریس میں بھی طلب کیا گیا تھا، جس میں انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔فیس بک کے ایک بڑے ناقد ری پبلکن سینیٹر جوش ہولی نے جمعرات کی شب ہونے والی ملاقات کے بارے میں کہا کہ انہوں نے زوکربرگ کو پرائیویسی، کمپٹیشن اور غیر منصافانہ پالیسیوں پر چیلنج کیا اور ان سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ واٹس ایپ اور انسٹا گرام کو فروخت کریں۔ علاوہ ازیں ہولی نے فیس بک کو سینسرشپ کے لیے انفرادی اور آزاد آڈٹ کے لیے رضامندی ظاہر کرنے کے لیے بھی کہا تاہم زوکربرگ نے ان تمام مطالبات کو رد کر دیا۔متعلقہ وفاقی حکام اب نئے قوانین پر غورکر رہے ہیں، جن سے ڈیجیٹل پرائیویسی، سینسرشپ اور شفافیت سے متعلق مسائل سے نمٹا جا سکے۔فیس بک کے چیف ایگزیکیٹو مارک زوکربرگ کی گزشتہ روز ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات ہوئی، جس کی ایک تصویر امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر پوسٹ کی۔