ساورکر کو بھارت رتن دینا بھگت سنگھ کی توہین: کنہیا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-Oct-2019

اورنگ آباد،(یو این آئی) ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے لیڈر اور جواہر لال نہرو (جے این یو) یونیورسٹی کے سابق طلبا لیڈر کنہیا کمار نے ویر ساورکر کو بھارت رتن دینے کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت ونايک ساورکر کو بھارت رتن سے نوازتی ہے، تو اسے اسی انعام کے لئے شہید بھگت سنگھ کے نام کی سفارش نہیں کرنی چاہئے۔مسٹر کمار نے جمعرات کی رات یہاں عام خاص میدان میں اورنگ آباد وسطی اسمبلی سیٹ سے پارٹی امیدوار اےڈي وي ابھے ٹکسال کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اپنے منشور میں کہا ہے کہ وہ ساورکر کو بھارت رتن دینے کی سفارش کرے گی، جو ملک کے لئے اپنی جان کی قربان دینے والے شہید بھگت سنگھ کا توہین ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ساورکر نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی۔انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی نے نظاموں کی حکمرانی کو مراٹھواڑا سے ختم کرنے کے لئے شروع کئے گئے مکتی سنگرام میں حصہ لیا تھا اورپارٹي ہمیشہ لوگوں کی بھلائی کے امور پر لڑتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں نسل پرستی کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی یہاں 35 مختلف مسائل پر انتخاب لڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران بی جے پی دفعہ 370 کا معاملہ اٹھا رہی ہے اور کسان، بے روزگاری، سڑک، پانی کا بحران کی طرح بہت سے بنیادی مسائل کو درکنار کر رہی ہے۔ انہوں نے ووٹروں سے نسل پرست اور علاقائیت کے نام پر ووٹ نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رائے دہندگان جھوٹے وعدوں کے فریب نہ آئیں اور ایک ذمہ دار شہری کے طور پر منصفانہ امیدوار کو اپنا ووٹ دیں۔ اس موقع پر سی پی آئی لیڈر رام بھارتی، اشفاق سلامی، منوہر ٹکالا سمیت کئی دیگر رہنما بھی موجود تھے۔