قرآن سے دوری ہماری تباہی کا سبب : نوراللہ خان

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 23-Oct-2019

کسریا،(عاقب چشتی) قرآن مجید کو کائنات کے رشد و ہدایت کے لیے اللہ عزوجل نے نازل فرمایا اور یہ ایسا نسخئہ کیمیا ہے جس نے بدو قوم کو قعر مذلت سے نکال کر اپنے وقت کا تاجدار بنادیا لیکن آج عالمی سطح پر مسلمانوں کی حالت ناگفتہ بہ قرآن مجید سے دوری اختیار کرنے کی وجہ سے ہے مذکورہ باتیں مدرسہ اسلامیہ اشاعت العلوم جونیروا میں جماعت اسلامی موتی ہاری کے زیراہتمام منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ترہت کمشنری کے ناظم جناب نوراللہ خان نے کہی اور مزید بتایا کہ اس پرفتن دور میں مسلمانوں کو حکمت عملی سے کام لینا چاہیے اور اسلامی اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ جبکہ مولانا مبین اثری نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے مسائل کا حل اپنوں کے ہی درمیان کرنا چاہیے اور ظلم کرنے والے افراد کو اسلامی تدبیر سے واپس لانے کی کوشش کرنی چاہیے اور مظلموں کی حمایت کرنی چاہیے یہی پیغام اسلام ہے ۔ جبکہ سابق امیر جماعت اقبال حسین نے جماعت اسلامی کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سید ابوالاعلی مودودی نے 1940ء میں اس کی بنیاد ڈالی اور اسلامی نظام کے مطابق لوگوں کو زندگی گزارنے کی تعلیم و تربیت اولین مقصد رہا اور بلاتفریق مذہب و ملت سبھی مصیبت زدہ افراد کی خدمت کرنا ہماری اولین ترجیحات ہیں۔ جبکہ امیر مقامی عبدالرشید برق نے کہا کہ مذہب اسلام ہی خدائی مذہب ہے اور اس کے تمام احکامات منزل من السماء ہیں اور انسانیت کی فلاح و صلاح کا ضامن صرف اور صرف مذہب اسلام ہی ہے۔ جبکہ بعد نماز ظہر ابو نصر نہال الدین کی صدارت میں ’’ملک کی موجودہ صورت حال اور امت مسلمہ کا کردار‘‘ کے عنوان سے مذاکرہ کی محفل منعقد کی گئی جس میں معروف صحافی عزیر انجم،اعجاز الحق،اسرار الحق،مولانا نور عالم،خالد ندیم،حسن شاہد نے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو موجودہ صورت حال میں نہایت محتاط رہتے ہوئے اسلامی اصولوں کی پاسداری کی سخت ضرورت ہے اور حرص و ہوس کی دلدل سے نکل کر صبر و قناعت کا دامن مضبوطی سے تھامے رہنے کی ضرورت ہے اور اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت سے پیراستہ کرنے کی ضرورت ہے اور اسلام کے آئین کے مطابق اپنے سبھی معاملات کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ اجتماع جٹوا،جونیروا،سسونیا،محمد پور گاؤں پر مشتمل تھا اور اس موقع سے سینکڑوں افراد موجود تھے۔