ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اور سینئر رکن کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 14-Oct-2019

واشنگٹن،امریکی صدر کی امیگریشن کے حوالے سے سخت گیر پالیسیوں کو عملی جامعہ پہنانے والے ایک سینئر اہلکار اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ لیکن کیون میکلینن انتظامیہ کے ایسے پہلے رکن نہیں، جو وائٹ ہاؤس سے علیحدگی اختیار کر رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک اور سینئر اہلکار مستعفی ہو رہے ہیں۔ محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے قائم مقام سیکرٹری کیون میکلینن صرف چھ ماہ تک یہ عہدہ سنبھالنے کے بعد اب استعفی دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے اس کی تصدیق کر دی ہے۔ ٹرمپ نے بھی اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ میکلینن اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنے اور نجی سیکٹر میں ملازمت کے خواہاں ہیں اور اسی لیے وہ مستعفی ہو رہے ہیں۔کیون میکلینن صدر ٹرمپ کی امیگریشن کے حوالے سے سخت پالیسیوں اور اقدامات کو عملی جامعہ پہنانے کے عمل میں کلیدی کردار کے حامل رہے ہیں۔ وہ سرحدی معاملات میں خاصا تجربہ رکھتے ہیں اور انہیں ایک ایسے فرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو امیگریشن سے متعلق مسائل کا حل نکال سکتا ہے۔ میکلینن ہی واشنگٹن انتظامیہ کی غیر قانونی تارکین وطن اور ان کے بچوں کو علیحدہ کرنے کی متنازعہ پالیسی کے پیچھے تھے۔ کیون میکلینن نے اس پروگرام کو بھی کافی وسعت دی، جس کے تحت سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستوں پر کارروائی کے دوران درخواست دہندگان کو میکسیکو میں رکھا گیا تھا۔ علاوہ ازیں سیاسی پناہ اور بارڈر سکیورٹی کے حوالے سے انہوں نے وسطی امریکی ممالک کے ساتھ کئی معاہدوں کو حتمی شکل دی۔خبروں کے مطابق کیون میکلینن نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے اور اپنی ہی شرائط پر منصب چھوڑ رہے ہیں۔ اپنے مختصر دور میں میکلینن صدر ٹرمپ کے امیگریشن پر سخت نظریاتی ایجنڈے کو عملی جامعہ پہنانے کی وجہ سے ان کے کافی قریب تھیلیکن اسی دوران وہ ٹرمپ انتظامیہ میں ایک خلا بھی محسوس کرتے رہے۔ در اصل امریکا میں ہوم لینڈ سکیورٹی کا محکمہ ایک انتہائی اہم سرکاری دفتر سمجھا جاتا ہے اور اس کے ملازمین کی تعداد دو لاکھ چالیس ہزار سے زائد ہے۔ انتخابات کے دوران سکیورٹی، سائبر سکیورٹی، قدرتی آفات سے نمٹنا اور خفیہ سروس سے منسلک معاملات اس محکمے کے زمرے میں آتے ہیں۔ تاہم موجودہ انتظامیہ کے دور میں ہوم لینڈ سکیورٹی کا کلیدی کام صرف امیگریشن تک محدود رہ گیا ہے۔ امکاناً یہی وجہ ہے کہ کیون میکلینن اور ان کی قابلیتوں سے واقف چند دیگر اہلکاروں کی رائے ہے کہ شاید ان کی قابلیتیں ضائع ہو رہی ہیں۔اب تک واشنگٹن انتظامیہ نے ان کے کسی متبادل کا اعلان نہیں کیا ہے۔ یہ پیش رفت انتظامیہ میں ایک اور اعلی سطحی پوزیشن خالی کر دے گی، جس کا اثر نہ صرف امیگریشن سے متعلق امور پر پڑے گا بلکہ ریاستی سطح کے انتخابات میں سلامتی بھی اس سے متاثر ہو گی۔